واشنگٹن (نیوز رپورٹر) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے حوالے سے ایک شدید بیان جاری کرتے ہوئے تہران میں موجود غیرملکیوں کو فوری طور پر شہر چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری کردہ پیغام میں دوٹوک انداز میں کہا کہ:
“ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، میں یہ بات پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہوں۔ ہر شخص کو فوراً تہران سے نکل جانا چاہیے۔”
کینیڈا میں منعقدہ جی 7 اجلاس کے دوران برطانوی وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایران کو جوہری معاہدے پر دستخط کر لینے چاہییں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے کہ ایران ایٹمی صلاحیت حاصل نہ کر سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری معاہدے پر دستخط کے لیے ساٹھ روز کی مہلت دی گئی تھی، لیکن تہران نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔
یہ بیانات ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کر چکی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے حالیہ حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایرانی میزائل حملوں میں اب تک 24 اسرائیلی ہلاک جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ ایران بھی اپنے اعلیٰ فوجی افسران اور متعدد شہریوں کے نقصان کا سامنا کر چکا ہے۔
ایسی صورتحال میں امریکہ کے سخت مؤقف نے عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، جبکہ ایران نے بھی امریکہ کے رویے کو جوہری مذاکرات کے لیے “بے معنی” قرار دیا ہے۔