جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

امریکی صدر ٹرمپ نے اسلامی ملک پر حملے کو تاریخ کا بدترین فیصلہ قرار دیتے ہوئے غلط اطلاع پر حملے کا اعتراف بھی کر لیا

datetime 9  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں بڑا اعتراف کیا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں لڑائی پر 80 کھرب ڈالر خرچ کئے، ہمارے ہزاروں عظیم سپاہی ہلاک و زخمی ہوئے، دوسری طرف بھی لاکھوں لوگ مارے گئے، مشرق وسطیٰ میں جانے کا فیصلہ غلط تھا، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں ہم غلط اطلاع پر جنگ کرنے گئے، وہاں کوئی ایٹمی ہتھیار نہیں تھے، واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کا اشارہ

اسلامی ملک عراق کی جانب تھا، دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے منگل کے روز کہا ہے کہ ان کے ملک نے شمالی شام میں ترک فوجی کارروائی کے ممکنہ راستے سے اپنی افواج کو دور کردیا ہے۔جوناتھن ہوفمین نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں شام میں ترکی کے ممکنہ حملے کے بارے میں سیکریٹری دفاع مارک ایسپر اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین مارک ملی سے مشاورت کی ہے۔ہوف مین نے ایک بیان میں کہاکہ بدقسمتی سے ترکی نے یک طرفہ طور پر فوجی آپریشن راستہ چنا ہے۔اس کے نتیجے میں ہم نے شمالی شام میں امریکی فوجوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ترکی کے ممکنہ حملے کے راستے سے دور کردیا ہے۔ تاہم شام میں اپنی فوج کی موجودگی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا تھا کہ انہوں نے شام میں کردوں کو کسی بھی طرح تنہا نہیں چھوڑا ہے۔انہوں نے ایک دوسری ٹویٹ میں لکھا کہ ترکی کی طرف سے کوئی بھی غیر ضروری لڑائی ان کی معیشت اور اور پہلے سے گراوٹ کا شکار ترک لیرہ کی تباہی کا موجب بنے گے۔ ہم کردوں کو مالی اور اسلحے سے مدد کریں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ برائے مشرق وسطی امور اینڈریو ماریسن نے کہا کہ اگرچہ فوجی فیصلے امریکی انتظامیہ کے لیے اندرونی معاملہ ہے تاہم برطانوی حکام نے اپنے

امریکی ہم منصبوں سے شام میں ترکی کے فوجی آپریشن اور اس کے نتائج پر بات چیت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں کرد فورسز کے خلاف ترک کے فوجی آپریشن کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ترکی کی وزارت دفاع نے منگل کو شمالی شام میں فوجی آپریشن کی تیاریوں کی تکمیل کا اعلان کرنے کے بعد شام میں اپنی فوج داخل کردی ہے۔ترکی کی فوج نے شام کی سرحد پر واقع اپنی یونٹوں کو مزید کمک بھیج دی ہے۔بکتر بند گاڑیوں سے لدے فوجی ٹرک اور جنوبی ترکی سے شام کی سرحد کی طرف جاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…