ہفتہ‬‮ ، 18 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکی صدر ٹرمپ نے اسلامی ملک پر حملے کو تاریخ کا بدترین فیصلہ قرار دیتے ہوئے غلط اطلاع پر حملے کا اعتراف بھی کر لیا

datetime 9  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں بڑا اعتراف کیا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں لڑائی پر 80 کھرب ڈالر خرچ کئے، ہمارے ہزاروں عظیم سپاہی ہلاک و زخمی ہوئے، دوسری طرف بھی لاکھوں لوگ مارے گئے، مشرق وسطیٰ میں جانے کا فیصلہ غلط تھا، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں ہم غلط اطلاع پر جنگ کرنے گئے، وہاں کوئی ایٹمی ہتھیار نہیں تھے، واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کا اشارہ

اسلامی ملک عراق کی جانب تھا، دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے منگل کے روز کہا ہے کہ ان کے ملک نے شمالی شام میں ترک فوجی کارروائی کے ممکنہ راستے سے اپنی افواج کو دور کردیا ہے۔جوناتھن ہوفمین نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں شام میں ترکی کے ممکنہ حملے کے بارے میں سیکریٹری دفاع مارک ایسپر اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین مارک ملی سے مشاورت کی ہے۔ہوف مین نے ایک بیان میں کہاکہ بدقسمتی سے ترکی نے یک طرفہ طور پر فوجی آپریشن راستہ چنا ہے۔اس کے نتیجے میں ہم نے شمالی شام میں امریکی فوجوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ترکی کے ممکنہ حملے کے راستے سے دور کردیا ہے۔ تاہم شام میں اپنی فوج کی موجودگی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا تھا کہ انہوں نے شام میں کردوں کو کسی بھی طرح تنہا نہیں چھوڑا ہے۔انہوں نے ایک دوسری ٹویٹ میں لکھا کہ ترکی کی طرف سے کوئی بھی غیر ضروری لڑائی ان کی معیشت اور اور پہلے سے گراوٹ کا شکار ترک لیرہ کی تباہی کا موجب بنے گے۔ ہم کردوں کو مالی اور اسلحے سے مدد کریں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ برائے مشرق وسطی امور اینڈریو ماریسن نے کہا کہ اگرچہ فوجی فیصلے امریکی انتظامیہ کے لیے اندرونی معاملہ ہے تاہم برطانوی حکام نے اپنے

امریکی ہم منصبوں سے شام میں ترکی کے فوجی آپریشن اور اس کے نتائج پر بات چیت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں کرد فورسز کے خلاف ترک کے فوجی آپریشن کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ترکی کی وزارت دفاع نے منگل کو شمالی شام میں فوجی آپریشن کی تیاریوں کی تکمیل کا اعلان کرنے کے بعد شام میں اپنی فوج داخل کردی ہے۔ترکی کی فوج نے شام کی سرحد پر واقع اپنی یونٹوں کو مزید کمک بھیج دی ہے۔بکتر بند گاڑیوں سے لدے فوجی ٹرک اور جنوبی ترکی سے شام کی سرحد کی طرف جاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔



کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…