منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں سے کشمیریوں کی دردناک چیخ و پکار کشمیریوں کیساتھ کیا سلوک کیا جارہا ہے؟ دل دہلا دینے والے انکشافات

datetime 17  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ضلع شوپیاں کے مختلف دیہات سے نوجوانوں کو گرفتار کر رکھا ہے اور انہیں دیگر لوگوں کیلئے نشانہ عبرت بنانے کیلئے فوجی کیمپوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں میں نظربند کشمیریوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شوپیاں کے مختلف دیہات سے تعلق رکھنے والے

24کے قریب کشمیری نوجوانوں نے میڈیا کو انکے ساتھ فوجی کیمپوں میں روا رکھے جانیوالے غیر انسانی سلوک کے بارے میں بتایا ہے ۔ شوپیاں کے ایک رہائشی جنہوں نے متاثرہ کشمیری نوجوانوں کی ایک فہرست تیار کی ہے بتایا کہ فوج ہر گائوں کے دو سے تین نوجوانوں کو دوسروں کیلئے نشانہ عبرت بنا رہی ہے ۔ ضلع شوپیاں کے گائوں ہرپورہ کے رہائشی عابد خان نامی ایک شہری نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے دوران حراست انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پر ظلم و تشدد کا مقصد بھارت کی طرف سے 5اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کئے جانے کے بعد مقبوضہ علاقے میں خوف وہراس کا ماحول قائم کرنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے انہیں اوران کے بھائی کو14اگست کو گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر نکالا اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی۔ عابد نے بتایا کہ فوجیوں نے اس کے بھائی کو بجلی کے جھٹکے دیئے او اس کی چیخ و پکار دوردور تک سنائی دی اور اس کے بازئوں، ٹانگوں اور پیٹھ پر زخم کے نشانات موجود تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک دفعہ چوگام میں واقع فوجی کیمپ میں فوجیوں نے انہیں برہنہ کر کے اس کی ٹانگیں اور بازو باندھ کر لاٹھیوں سے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔بھارتی فوجیوں کے مظالم کی داستان یہی ختم نہیں ہوتی جس کو جاری رکھتے ہوئے عابد خان کہتے ہیں کہ کیمپ کے میجر نے ان پر بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والی

تنظیم حزب المجاہدین کے ریاض نائیکو کواپنی شادی میں شرکت کی دعوت دینے کا الزام لگایا ۔ عابد نے مزید بتایا کہ بھارتی میجر نے اس کے جسم اور مخصوص اعضا پر بجلی کے جھٹکے دیے اور زخمی کردیا ۔انہوں نے بتایا کہ صبح انہیں فوجی کیمپ سے رہا کردیاگیا اور وہ بمشکل کھڑا ہوپاتے تھے ، 10 دن تک متلی ہوتی رہی

اور 20 دن بعد وہ چلنے کے قابل ہو ئے ۔بھارتی فوج کے مظالم کا نشانہ بننے والے کشمیری نوجوان نے کہا کہ وہ معمول کے مطابق کھانا نہیں کھا سکتااوردیگربنیادی کام انجام نہیں دے سکتا،اس طرح کا ظلم سہنے سے تو بہتر تھا وہ گولی سے مرجاتا۔مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے گھروں میں چھاپے مارنا، شناختی کارڈ اور موبائل لے لینا اور نوجوانوں کو واپسی کے لیے

فوجی کیمپ میں جا کر رپورٹ کرنے کی ہدایات دینا توروزکا معمول بن گیاہے۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک کشمیری نوجوان نے اپنے زخموں کی تصاویر دکھائیں اور کہا کہ انہیں 27 اگست کے بعد سے اب تک تین مرتبہ پنہو کیمپ میں طلب کیاگیا ہے اورہر مرتبہ انہیں فوجیوں نے ظلم و تشددکا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک فوجی افسر نے ان پر الزام لگایا کہ آپ کشمیری مجاہدین کو کھانا فراہم کرتے ہیں

اور معلومات کے عوض پیسے کی پیش کش کی جبکہ دوسری مرتبہ اس کے سابق ساتھی طالب علم کے بارے میں پاچھ گچھ کی جو اب مجاہدبن گیاہے ۔ اپنے بازوں پر تشدد کے نشانات دکھاتے ہوئے نوجوان کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے تاریک کمرے کے اندر دو گھنٹوں تک اسے بجلی کے جھٹکے دیے۔گگلورا گاؤں سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ عبید خان نے ان پر ڈھائے جانیوالے بھارتی مظالم کی دردناک کہانی سناتے ہوئے کہاکہ

وہ 26 اگست کو اسی فوجی کیمپ سے اپنا شناختی کارڈ واپس لینے گئے تھے۔ فوجیوں نے سلاخوں سے انہیں وحشیانہ تشد د کا نشانہ بنایا اور ان سے بھارتی فوجیوں پر پتھرائوکرنے والے نوجوانوں کا نام بتانے کیلئے زور دیتے رہے ۔پنجورا گاؤں کے مقامی سرکاری عہدیدار سجاد حیدر خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پولیس اور فوج کی جانب سے صرف شوپیاں سے گرفتار کیے گئے

ایک ہزار 800 افراد کی فہرست دیکھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آستینوں پر ‘کمانڈو’ کی پٹیاں سجائے اور رائفلز اٹھائے ہوئے پانچ فوجی شوپیاں ٹاؤن میں ان کے گھر سے کچھ فاصلے پر لوگوں کی تفصیلات اکٹھی کر رہے تھے۔ سجاد حیدر خان نے کہا کہ میں اپنی دبی ہوئی مخلصانہ آواز میں جو کچھ کہہ سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ لوگوں کو احتجاج سے دور رکھنے کے لیے دباؤ بڑھایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست کے بعد سے اب تک مقبوضہ علاقے میں فوجیوں پر کوئی پتھراؤ نہیں ہواہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…