بدھ‬‮ ، 29 جنوری‬‮ 2025 

مسلمان خواتین کیخلاف بیان کیوں دیا؟،سکھ رکن پارلیمنٹ نے برطانوی وزیراعظم کی طبیعت صاف کردی

datetime 6  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی) برطانوی پارلیمنٹ کے سکھ رکن تن من جیت سنگھ نے حجاب کرنے والی مسلمان خواتین سے متعلق ’تضحیک آمیز اور نسل پرستانہ بیان دینے پر وزیر اعظم بورس جانسن سے معافی کا مطالبہ کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی کے رکن تن من جیت سنگھ نے بورس جانسن کے نسل پرستانہ بیان کے خلاف پرجوش تقریر کی اور کہا کہ متعصبانہ رویہ جرائم میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گزشتہ برس اپنے ایک کالم میں کہا تھا کہ برقع ظالم کی نشانی ہے اور یہ انتہائی مضحکہ خیز لگتا ہے کہ لوگ (مسلم خواتین) لیٹر باکس کی طرح چلتے پھیرتے نظر آئیں۔انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ (مسلم خواتین) چہرہ چھپائے بغیر مجھ سے مخاطب ہوں اور اسکول اور یونیورسٹی بھی اسی سوچ کو اپنائے، اگر ایک طالبہ مڑ کر آپ کو دیکھے جو بینک ڈاکوؤں کی طرح لگ رہی ہو۔لیبر پارٹی کے لیڈر جیریمی کوربن نے تن من جیت سنگھ کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہر شخص کو یہ ناقابل یقین لمحات دیکھنے چاہیے۔برطانوی پارلیمنٹ میں تن من جیت سنگھ نے اپنے خطاب کے آغاز میں پارلیمنٹ کے اسپیکر سے کہا کہ اگر میں نے پگڑی کا انتخاب کیا تو آپ نے صلیب کو منتخب کیا، اس نے کپا پہنی اور انہوں نے حجاب یا برقع پہننے کو پسند کیا۔انہوں نے کہا کہ تو کیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ پارلیمنٹ میں تمام معززین کو یہ حق مل گیا کہ وہ ہماری شخصیت پر توہین آمیز جملے کہیں۔برطانوی پارلیمنٹ میں تن من جیت سنگھ نے کہا کہ ہم اپنے اوائل عمری سے ٹاول ہیڈ، طالبان اور ترقی پذیر خصوصاً افریقی مملک سے آئے لوگ‘ جیسے تکلیف دہ نام سنتے آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے سے غیر محفوظ مسلمان خواتین کے درد اور تکلیف کو بھر پور انداز میں محسوس کرسکتے ہیں جب ان کی شخصیت کو بینک ڈاکو اور لیٹر باکس سے تشبیہہ دی جائے۔سکھ رکن نے بورس جانسن پر زور دیا کہ شرمندگی یا جھوٹی تحقیقات کے پیچھے چھپنے کے بجائے وزیراعظم آخر کب اپنے توہین آمیز اور نسل پرستانہ جملوں پر معافی مانگیں گے؟

تن من جیب سنگھ کے بیان پراپوزیشن نشستیں تالیوں کی گونج اٹھیں۔انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کیا اور کہا کہ نسل پرستانہ بیان سے نفرت بڑھی۔سکھ رکن نے پھر بورس جانسن سے متعلق کہا کہ آخر کب وزیراعظم اسلاموفوبیا سے متعلق تحقیقات شروع کرائیں گے؟ جس کے بارے میں انہوں نے اور ان کے چانسلر نے سرکاری ٹی وی پر وعدہ کیا تھا۔واضح رہے کہ جون میں بورس جانسن نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی تمام اقسام کے معتصبانہ رویوں کی عمومی تحقیقات کرائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…