جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے جمعہ کے اجتماعات روکنے کے لیے مساجد پر تالے لگادیئے

datetime 6  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی دستان جاری رکھے ہوئے ہے ۔آج جمعہ کے روز نمازیوں کو روکنے کیلئے پابندیاں بڑھا دی گئیں ،مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کا 33واں دن ہے ۔ کشمیر ی نماز جمعہ کی ادائیگی نہ کر سکے ۔ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مساجد کے ارد گرد پہرے سخت کردیئے مسلسل پانچویں ہفتے جمعے کے اجتماعات نہ ہوں مسجدوں میں تالے ڈال دیئے

جبکہ لاوڈ اسپیکر پر پابندی لگادی گئی‘مقبوضہ کشمیر میں 33 روز سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں۔جبکہ دوسری جانب بھارت کی قید میں موجود حریت پسند کشمیری رہنما یٰسین ملک کی قیادت کی سربراہی میں قائم تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) نے 4 اکتوبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی طرف پرامن آزادی مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔ساتھ ہی انہوں نے اسلام آباد اور مظفرآباد کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مارچ کے لیے کوئی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جے کے ایل ایف کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے ایک پریس کانفرنس میں اس مارچ کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ‘بھارت کے زیرقبضہ کشمیر میں محصور عوام سے اظہار یکجہتی، مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی طرف عالمی برادری کی توجہ دلانے اور اس مسئلے کے مستقل اور جمہوری طریقے سے ترجیحی بنیادوں پر حل کے لیے ہم نے ایک انقلابی فیصلہ کیا ہے کہ جے کے ایل ایف کے قائم مقام چیئرمین عبدالحمید بٹ کی قیادت میں بھمبر سے چھکوٹھی تک پرامن لوگوں کا آزادی کشمیر مارچ ہوگا’۔ ایل او سی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘بعدازاں ہم خونی لائن یا سیزفائر لائن جو جموں و کشمیر کو چھکوٹھی سیکٹر سے علیحدہ کرتی ہے اسے روند دیں گے’۔ترجمان نے بتایا کہ یہ فیصلہ راولپنڈی میں 30 اگست کو ہونے والی جے کے ایل ایف کی سب سے سے بااختیار ‘سپریم کونسل’ اور آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کی زونل ورکننگ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔جے کے ایل ایف کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے پوری وادی کو فوجی حراستی کیمپ میں تبدیل کردیا ہے، لوگوں کو اپنے گھروں میں محصور کردیا ہے اور مواصلاتی رابطے منقطع ہیں جبکہ مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ ہے۔انہوں نے کہا کہ جے کے ایل ایف کے سربراہ یٰسین ملک پہلے ہی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید تنہائی میں ہیں جبکہ حریت قیادت سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق بھی نظربند ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ان قائدین کے علاوہ شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نور محمد کلوال، ڈاکٹر فیاض احمد، میاں عبدالقیوم، محمد یاسین خان اور ہزاروں نوجوان مختلف بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں قید ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر آزاد کشمیر کی حکومت ہمارے ساتھ 4 اکتوبر سے پہلے یا بعد میں ایل او سی کے اس پار چانے والے مارچ میں شامل ہوتی ہے تو جے کے ایل ایف قومی اتفاق رائے کی خاطر تاریخ کو دوبارہ ایڈجسٹ ۔کرنے کے لیے تیار ہوگی۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…