نیو یارک(آن لائن)انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے اقوامِ متحدہ (یو این) نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کیے جانے اور اضافی فوج کی تعیناتی کے بعد وادی سے متعلق معلومات تک رسائی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ پر ایک جاری ویڈیو پیغام میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں، وادی میں پہلے سے جاری صورت حال کو ‘نئی سطح’ پر لی گئی ہیں اور اس کی وجہ سے خطے میں انسانی حقوق کی صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں آپ کی توجہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے 8 جولائی 2019 کو جاری کی گئی رپورٹ پر مبذول کروانا چاہتا ہوں جس میں وادی کی بدترین صورت حال کا ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح مواصلات کے نظام کو متعدد مرتبہ بند کیا گیا، سیاسی رہنماوں اور کارکنان کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا جبکہ احتجاج کو روکنے کے لیے بھرپور طاقت کا استعمال اور ماورائے عدالت قتل کیے گئے، جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔ترجمان نے کہا کہ ہمیں ایک مرتبہ پھر وادی میں مواصلات کے نظام پر عائد پابندیوں دیکھائی دیتی ہیں، ان پابندیوں کی مثال اس سے قبل نہیں ملتی، جس میں سیاست دانوں کو حراست میں رکھا گیا اور پْر امن اسمبلی پر پابندی لگادی گئی۔