ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایسٹر حملوں میں کون ملوث ہیں؟ سری لنکن صدر نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 16  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولمبو(آن لائن)سری لنکا کے صدر نے ایسٹر حملوں کا ذمہ دار عالمی منشیات فروشوں پر لگادیا۔رپورٹ کے مطابق ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ملک میں منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ صدر متھریپالا سریسینا نے منشیات سے متعلق جرائم میں سزائیں دوبارہ متعارف کرانا چاہتے ہیں۔

اس سے قبل حکام کا کہنا تھا کہ مقامی شدت پسند تنظیم قومی توحید جماعت (این ٹی جے) گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر ہونے والے حملوں کی ذمہ دار ہیں۔روں برس اپریل کے مہینے میں ہونے والے ایسٹر حملے، جس میں 258 افراد ہلاک ہوئے تھے، کی ذمہ ری داعش نے قبول کی تھی۔متھریپالا سریسینا کے دفتر نے حملوں کے ایک روز بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقامی دہشت گرد اور عالمی دہشت گرد تنظیم حملے کی ذمہ دار ہیں۔تاہم ان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حملے کے ذمہ دار انٹرنیشنل ڈرگ ڈیلرز ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’منشیات فروشوں نے یہ حملہ کیا تاکہ میری حکومت پر سے اعتماد ختم کیا جائے اور میری انسداد منشیات مہم کا خاتمہ کیا جاسکے، میں کسی کے دباؤ میں نہیں آؤں گا‘۔متھریپالا سریسینا اور ان کی اتحادی حکومت پارلیمنٹ میں سزاؤں کے خاتمے کے خلاف لڑ ر ہی ہیں۔وزیر اعظم رنیل وکرم سنگھ کے ترجمان نے صدر کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس نے تحقیقات 2 ہفتوں میں مکمل کرلی تھیں۔سدارشا گوناوردنا کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے کسی منشیات فروش کے ملوث ہونے کا ذکر نہیں کیا، ہم اپنے تحقیق کاروں پر شک نہیں کرسکتے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’سزاؤں کے خدشات کے بجائے فوری انصاف منشیات ٹریفکرز کے لیے دباؤ کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں نہیں لگتا کہ کسی کو سولی پر چڑھانے سے معاملہ حل ہوگا بالخصوص جب فیصلوں میں دہائیاں لگ جاتی ہوں‘۔متھریپالا سریسینا کا کہنا تھا کہ ’ہر وہ شخص جو حملے میں ملوث تھا، یا تو مارا جاچکا ہے یا حراست میں ہے، سزائے موت سے غیر قانونی منشیات فروشوں پر دباؤ میں اضافہ ہوگا اور اگر حکومت قانون سازی کرکے اس سزا کو ختم کرتی ہے تو میں قومی سطح پر یوم سوگ کا اعلان کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدھ مذہبی پیشوا سوبیتھا نے انہیں تجویز دی ہے کہ سزائے موت کو بحال کریں اور منشیات کے خلاف جنگ کو ترک نہ کریں۔واضح رہے کہ سری لنکا میں عدالتیں منشیات فروشوں، قاتلوں اور ریپ کے مجرمان کو سزائے موت سناتی ہے تاہم وہ خود بخود عمر قید میں تبدیل ہوجاتی ہے۔رواں ماہ کے آغاز میں سری لنکا کے سپریم کورٹ نے متھریپالا سریسینا کا 4 منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث افراد کے سزائے موت کو معطل کیا تھا۔عدالت نے سزائے موت پر عمل درآمد ملک کے آئین میں سے متعلق پٹیشن پر فیصلے تک روک دی تھی۔اس کیس کی اگلی سماعت اکتوبر کے مہینے میں ہوگی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…