جمعہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2024 

بھارتی فوج مودی کی ہے ،بی جے پی رہنماء کے دعوے پر الیکشن کمیشن کا نوٹس،فوج کا بھی سخت ردعمل آگیا

datetime 3  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما اور بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے دعویٰ کر دیا ہے کہ بھارتی فوج مودی جی کی سینا (فوج)ہے ۔ شدت پسند تنظیم ہندو یووا واہنی کے بانی اور ماضی میں اشتعال انگیز تقریروں کے باعث تنقید کی زد میں رہنے والے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ اپنے مذکورہ دعوے کے بعد الیکشن کمیشن کی پکڑ میں آگئے ۔

دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ موجودہ اور سابق فوجی افسران نے یوگی کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل ایل رام داس نے الیکشن کمیشن سے باضابطہ طور پر شکایت کی ہے۔ یوگی نے سابق آرمی چیف اور امور خارجہ کے نائب وزیر جنرل(ریٹائرڈ) وی کے سنگھ کی حمایت میں قومی دارالحکومت دہلی سے ملحق غازی آباد میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مودی کی فوج دہشت گردوں کو گولی مارتی ہے بریانی نہیں کھلاتی۔ یوگی کے الفاظ تھے، کانگریس کے لوگ دہشت گردوں کو بریانی کھلاتے تھے اور مودی جی کی سینا دہشت گردوں کو گولی اور گولا(بم) دیتی ہے، یہی فرق ہے۔ کانگریس کے لوگ مسعود اظہر کے لیے جی کا استعمال کرتے ہیں لیکن وزیراعظم مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت دہشت گردوں کے کیمپ پر حملے کر کے ان کی کمر توڑتی ہے۔یوگی کے اس بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ یوگی ادتیہ ناتھ کا بھارتی فوج کو مودی کی فوج قرار دینا ہمارے ان کے بہادر جوانوں کی شجاعت اور قربانی کی توہین ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے یوگی کے بیان پر حیرت کا اظہار کیا۔ بائیں بازو کی جماعت کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے کہا کہ یوگی کا بیان رائے دہندگان کو ڈرانے دھمکانے اور ان کے دل میں خوف پیدا کرنے کی ایک چال ہے، فوج کسی مخصوص پارٹی کی کیسے ہو سکتی ہے ؟ یہ بھارت کی فوج ہے ، مودی کی فوج نہیں ہے ۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے بھی اسے فوج کی توہین قرار دیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ یوگی کے بیان کو انتخابات کے دوران نافذ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا اور اس پر فورا کارروائی کا مطالبہ کیا۔

فوج بھی وزیر اعلی یوگی کے بیان سے ناخوش ہے ۔ ذرائع کے مطابق فوج کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بیانات کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ اس نے وزارت دفاع سے کہا کہ بھارتی فوج کو انتخابات میں سیاسی فائدہ کے لیے استعمال کرنے سے گریز کیا جانا چاہئے۔ بری، بحری اور فضائیہ کے متعدد افسران کا کہنا تھا کہ فوج کے کچھ جوانوں کا

کسی مخصوص سیاسی جماعت کی طرف جھکا تو ہو سکتا ہے لیکن بھارتی مسلح افواج اس بات پر فخر کرتی ہیں کہ آزادی کے بعد سے اب تک اس کا ریکارڈ غیر سیاسی اور سیکولر رہا ہے۔ فوجی افسران کا کہنا ہے کہ سیاسی اکھاڑے میں اپنی کامیابی کے لیے بھارتی مسلح افواج کا استعمال کرنا انتہائی تشویش ناک ہے۔

موضوعات:



کالم



مبارک ہو


مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…