نئی دہلی (آن لائن)پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی پر بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کا تازہ ترین بیان سامنے آیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو نے پاک بھارت کشیدگی میں ایک بار پھر مذاکرات کے ذریعے سے مسائل حل کرنے کا بیان دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسروں کے بارے میں برا سوچنے سے ہمارے ساتھ اچھا نہیں ہو گا۔ہماری پاکستان کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے۔سدھو نے کہا کہ میں اپنے اصولی موقف پر قائم ہوں کہ مٹھی بھر لوگوں کی وجہ سے کسی ملک کو الزام نہیں دیا جا سکتا۔مذاکرات اور سفارتی دبائو سے اس مسئلے کا دیر پا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔جب کہ دوسری طرف نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان کے ساتھ امن کے ذریعے سے بات چیت آگے بڑھانے اور پلوامہ حملے میں پاکستان کو ذمہ دار قرار نہ دینے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کچھ روز قبل بھارتی پنجاب کی اسمبلی میں بھی سدھو کے خلاف محاذ کھول دیا گیا۔کلی لیڈر کے بگرام سنگھ نے بجٹ سیشن شروع ہونے سے پہلے اسمبلی سے باہر نوجوت سنگھ سدھو کی تصویر جلا دی جس میں پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے گلے مل رہے تھے۔جب کہ سدھو پوری اسمبلی میں اپنے دفاع میں اکیلے ان کے نعروں کا جواب دیتے رہے یہاں تک کہ کانگریس جماعت کے کسی بھی رہنما نے سدھو کا ساتھ نہ دیا۔ دس منٹ بھارتی پنجاب کی اسمبلی میں یہ ہنگامہ جاری رہا۔نوجوت سنگھ سدھو کچھ دیر تک تو نعرے بازی سنتے رہے لیکن پھر کھڑے ہو کر جارحانہ انداز میں جواب دیا۔اور آج ایک بار پھر بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستان اور بھارت کومذاکرات کے ذریعے سے مسائل کا حل تلاش کرنے کا کہا ہے۔