ایمسٹر ڈم(آئی این پی)پاکستانی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کے مطابق وہ اپنی موکلہ کے دفاع کے لیے پاکستان لوٹ جائیں گے۔ بدھ کو بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ پاکستانی وکیل اپنی جان کو لاحق خطرے کے باعث ملک سے رخصت ہو کر ہالینڈ چلے گئے تھے، جہاں وہ تاحال مقیم ہیں۔واضح رہے کہ اس سال 21 اکتوبر کو ملکی سپریم کورٹ نے اس اقلیتی شہری کو
ان کے خلاف الزامات سے بری کر دیا تھا۔آسیہ بی بی، جن کی عمر اس وقت 54 برس ہے اور جو پانچ بچوں کی ماں ہیں، بری کیے جانے کے چند روز بعد پاکستانی شہر ملتان کی ایک جیل سے رہا کر دی گئی تھیں، جہاں سے انہیں بذریعہ ہوائی جہاز اسلام آباد پہنچا دیا گیا تھا۔ان کی جیل سے رہائی کے بعد سے لے کر اب تک انہیں ان کی سلامتی کو لاحق خطرات کے باعث پاکستان ہی میں کہیں انتہائی حفاظت میں رکھا جا رہا ہے۔پاکستانی حکام نے باقاعدہ طور پر ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔ منگل کے روز، جب دنیا بھر میں کرسمس کا مسیحی تہوار منایا جا رہا ہے، کیتھولک عقیدے کی حامل آسیہ بی بی نے بھی یہ تہوار سخت سکیورٹی انتظامات کے تحت منایا۔آسیہ بی بی کو بری کرنے کے پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک میں بنیاد پرستی کی حد تک سخت گیر سوچ کی حامل مذہبی تنظیم تحریک لبیک کی طرف سے پرتشدد مظاہرے شروع کر دیے گئے تھے۔تب ان مظاہروں میں ان مسلم مذہبی حلقوں کی طرف سے عدالت عظمی کے فیصلے کا احترام نہ کرتے ہوئے یہ مطالبے بھی کیے گئے تھے کہ آسیہ بی بی کو سرعام پھانسی دی جائے۔