’’صبر کرو! آ رہا ہوں!‘‘ امریکہ میں اشتہاری ملزم نے پولیس کی جانب سے فیس بک پر دیے اپنے ہی انتہائی مطلوب کے اشتہار پر کومنٹ کرکے انٹرنیٹ پر میلہ لوٹ لیا، دیکھئے اسکی پولیس سے کیا بات چیت ہوئی؟

9  دسمبر‬‮  2018

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) پہلے زمانہ میں مجرم کو پکڑنا اور اس تک رسائی ایک مشکل امر ہوتا تھا لیکن اب سائنس اور ٹیکنالوجی نے اس کو بہت ہی آسان بنا دیا ہے خصوصاً اس ٹیکنالوجی سے مغربی ممالک بہت کام لے رہے ہیں، ایسا ہی ایک واقعہ امریکہ میں پیش آیا،

جس میں پولیس نے فیس بک پر ملزم ہونے کا اشتہار دیا، اس میں کہا گیا کہ پیارے انتھونی ، یہ ہم ہیں، گزشتہ بدھ سے آپ ہمیں مطلوب ہیں، آپ نے جواب دیا کہ آپ خود کو بدل رہے ہو، ہم انتظار کر رہے ہیں لیکن تم نے ایسا کچھ نہیں کیا، اب تم ہمارے سامنے کھڑے ہوگئے جس پر ہمیں دوبارہ رابطہ کرنا پڑا، ہم نے آپ کو ایک سواری کی پیشکش کی، جس پر آپ نے مزید 48 گھنٹے مانگ لیے، ہفتے کا آخر آیا اور گزر گیا، ہم سوچنے پر مجبور ہیں کہ تم نہیں آ رہے، مہربانی کرکے کسی بھی وقت ہمیں کال کریں ہم آپ کے پاس آ جائیں گے۔ اس کے بعد پولیس والوں نے اپنا نمبر بھی دیا، اس کے جواب میں اس شخص نے لکھا کہ یہ آپ نہیں میں ہوں، میں مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہوں ، آپ سے معذرت چاہتا ہوں، کل میں لنچ ٹائم کے بعد وہاں نہیں تھا، مجھے امید ہے جو کچھ میں نے کیا، آپ مجھ پر یقین نہیں کریں گے، لیکن میں وعدہ کرتا ہوں کہ کل لنچ ٹائم کے وقت میں آپ کو سواری کے لیے کال کروں گا تاکہ آپ مجھے سمجھا سکیں، آپ کا پیشگی شکریہ کہ آپ مجھے ایک اور موقع فراہم کر رہے ہیں، میں جانتا ہوں میں اس کے قابل نہیں ہوں۔اس کی اس گفتگو نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی اور لوگوں نے اس پر طرح طرح کے کومنٹ کیے۔  پہلے زمانہ میں مجرم کو پکڑنا اور اس تک رسائی ایک مشکل امر ہوتا تھا لیکن اب سائنس اور ٹیکنالوجی نے اس کو بہت ہی آسان بنا دیا ہے خصوصاً اس ٹیکنالوجی سے مغربی ممالک بہت کام لے رہے ہیں

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…