الریاض(این این آئی)ایک ماہ سے امریکا، مغرب اور عرب دنیا کے اخبارات میں ان دو مسلمان خواتین کے چرچے ہیں جو امریکا کے وسط مدتی انتخابات کے دوران امریکی سینٹ کی رکن منتخب ہوئیں۔ دونوں مسلمان خواتین الھان عمر اور رشیدہ طلیب ہیں جو کہ تارکین وطن میں سے ہیں۔ الھان عمر صومالی نژاد اور رشیدہ طلیب فلسطینی نژاد ہیں۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکا میں دو مسلمان خواتین
کا کانگریس کی رکن منتخب ہونا اہم پیش رفت ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ڈیموکریٹس کی سیاسی اور انتخابی حکمت عملی کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔ چونکہ یہ دونوں خواتین ڈیموکریٹکس کی حمایت سے کانگریس کی رکن بنی ہیں۔ اس لیے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے کانگریس میں اپنا سیاسی توازن بحال کرنے کے لیے اسلام کی مذہبی سیاسی تحریکوں کا سہارا حاصل کیا جا رہا ہے۔ اس طرح ڈیموکریٹس مسلمان خواتین اور امریکا کی اقلیتوں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے لگی ہے۔یہ دونوں خواتین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ان کی سیاسی ٹیم اوان کے سیاسی فیصلوں بالخصوص ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے خلاف ہیں۔ چونکہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں ایران اور اخوان المسلمون کو تنہا کرنا اور تمام مذہبی سیاسی جماعتوں سے تعلقات ختم کرنا اہم ترین نکتہ ہے۔ اس لیے سیاہ فام افریقی اقلیت، امریکا میں فلسطینی نژاد خواتین بالخصوص اخوان کی فکر کی حامل لیندا صرصور جیسی خواتین کی طرف سے ٹرمپ کی مخالفت کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔