برلن(این این آئی)جرمن چانسلر انجیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے ارکان نے اپنی جماعت کا نیا سربراہ بھی ایک خاتون کو منتخب کیا ہے۔ اب یہ ذمہ داری آنیگریٹ کرامپ کارَین باؤر سنبھالیں گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی جرمن شہر ہیمبرگ میں ہونے والے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے پارٹی اجلاس میں آنیگریٹ کرامپ کارَین باؤر کو
999 میں سے 517 ووٹ ملے۔ اس عہدے کے لیے ان کے حریف فریڈرش میرس تھے، جنہیں 482 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی۔ اس انتخاب کے پہلے مرحلے میں ڑینس شپاہن اس دوڑ سے الگ ہو گئے تھے۔نتیجہ سامنے آنے کے بعد کارَین باؤر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے دونوں حریف امیداروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہتری کا عمل اسی طرح سے جاری رہنا چاہیے، تا کہ مشترکہ ہدف حاصل کیا جا سکے۔ رائے شماری سے قبل کارَین باؤر نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ انہیں چھوٹی میرکل سمجھتے ہیں میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہوں۔انجیلامیرکل 2000ء سے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی سربراہ تھیں۔ اس طرح ان کے اٹھارہ سالہ دور کا خاتمہ ہو گیا۔ اس سے قبل میرکل نے پارٹی اجلاس سے بطور سربراہ اپنے آخری خطاب میں کہاکہ یہ میرے لیے ایک بہت بڑا اعزاز تھا اور باعث مسرت بھی۔ جرمنی میں عام طور پر وفاقی چانسلر ہی حکمران جماعت کا سربراہ بھی ہوتا ہے اور اسی لیے انگیلا میرکل جرمن سربراہ حکومت ہونے کے ساتھ ساتھ طویل عرصے سے سی ڈی یو کی سربراہ بھی چلی آ رہی تھیں۔میرکل جرمن چانسلر بننے والی پہلی خاتون سیاستدان ہیں۔ وہ اپنی ہی پارٹی کے ہیلموٹ کوہل کے بعد وفاقی جمہوریہ جرمنی کی سب سے زیادہ عرصے تک اقتدار میں رہنے والی چانسلر بھی ہیں۔ میرکل پہلے ہی پارٹی سربراہی کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر چکی تھیں، تاہم چانسلر شپ کے اختتام تک وہ سربراہ حکومت رہیں گی۔