واشنگٹن(این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ کیلئے کام کرنیوالے انسانی حقوق کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کیخلاف شدید نوعیت کے جرائم کے تناظر میں میانمار کی فوج کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق
قانونی شعبے سے متعلق انسانی حقوق کے گروپ انٹرنیشنل پبلک لاء اینڈ پالیسی گروپ نے کہا کہ میانمار کی فوج مبینہ طور پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی جیسے واقعات میں ملوث رہی ہے اور اس سلسلے میں ایک فوج داری ٹریبونل قائم کیا جانا چاہیے تاکہ ان جرائم میں ملوث افراد کو سزا دی جا سکے۔یہ رپورٹ بنگلہ دیش میں مقیم ایک ہزار سے زائد روہنگیا باشندوں کے انٹرویوز کے تناظر میں مرتب کی گئی ہے۔ اس گروپ کے مطابق ایسے کافی شواہد موجود ہیں، جو واضح کرتے ہیں کہ میانمار کی فوج ملک کی ایک اقلیت کے خلاف شدید نوعیت کے جرائم میں ملوث ہو سکتی ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ حکومتوں کی جانب سے اپنی آبادی کے خلاف روا رکھے جانے والے مظالم کو روکنے اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے جانے کو یقینی بنائے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر فوری طور پر یا توکوئی علیحدہ سے ٹریبونل قائم کیا جانا چاہیے یا پھر یہ معاملہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سپرد ہونا چاہیے۔