اتوار‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مقبوضہ کشمیر میں حالات خراب، مزید8کشمیری شہید ،شہداء کی تعداد 18ہوگئی ٗ 15سے زائد افراد شدید ز خمی ٗ تین کی حالت نازک

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران اتوار کو جنوبی کشمیرمیں 8 اورکشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاجس کے بعد گزشتہ تین روز کے دوران شہید ہونیوالے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر 18ہو گئی ٗواقعہ کے خلاف وادی بھر سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے ٗ وادی آزادی کے حق اور بھارت مخالف نعروں سے گونج اٹھی ٗ بھارتی فورسز کی فائرنگ ٗ آنسو گیس کی شیلنگ اور تشدد سے 15سے زائد افراد شدید ز خمی ہوگئے

جن میں تین کی حالت نازک ہے ٗاحتجاج میں شدت آنے کے خوف سے قابض انتظامیہ نے جنوبی کشمیر میں انٹر نیٹ سروس معطل کر دی ٗ شوپیاں میں ایک حملے میں بھارتی فوجی بھی ماراگیا ٗ دوسرا زخمی ہوگیا جبکہ بھارتی جارحیت کے خلاف حریت قیادت نے (آج)پیر کو پورے جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی دیدی ۔اتوار کو کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے 7 نوجوانوں کو آج صبح ضلع شوپیاں کے علاقے بٹہ گنڈ کاپرن میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی اورمظاہرین پر فائرنگ کرکے شہید کیا۔6نوجوانوں کی لاشیں فوجیوں کی کارروائی کے دوران تباہ ہونیوالے ایک مکان کے ملبے سے ملی ہیں جبکہ ایک دسویں جماعت کے طالب علم نعمان اشرف بٹ کو فوجیوں نے شہادتوں پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کر کے شہید کیا۔ مظاہرین پر فورسز کی فائرنگ سے ایک پانچ سالہ بچی سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔15شدید زخمی افراد کو شوپیاں ، کولگام اور سرینگر کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے جس میں تین کی حالت نازک بتائی گئی ہے فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو میں ایک اور نوجوان کو شہید کیا ٗ انتظامیہ نے جنوبی کشمیرمیں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔ ضلع شوپیاں کے علاقے کاپرن میں ایک حملے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور ایک اور زخمی ہو گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں

ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ دسویں جماعت کے طالب علم نعمان اشرف بٹ کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے جنوبی کشمیر کے متعدد دیہات سے لوگوں کی بڑی تعدادشہید نوجوان کے آبائی گاؤں میں امڈآئی ۔نعمان کو ضلع کولگام کے گاؤں بولسو میں آزادی کے حق میں اور بھار ت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیاگیا ۔ کشمیری یونیورسٹی کے طلباء نے بھی شہید نوجوان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی ۔ طلباء نے سرینگر میں یونیورسٹی کیمپس میں اکٹھے ہو کر آزادی کے حق میں اور

بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے ۔ادھر مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی تازہ لہر کے خلاف (آج) پیر کو پورے جموں وکشمیرمیں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تین دن میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں سترہ کشمیریوں کے قتل کے خلاف احتجاج اور

مذمت کیلئے پیر کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ حریت قائدین نے پیر کو شوپیاں میں بھارتی فورسز کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائی اور پر امن مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کے نتیجے میں سات نوجوانوں کے قتل کے بعد ہڑتال کی اپیل دی ۔مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی فورسز کی طرف شہریوں کے پے در پے قتل اور دیگر مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق

مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بڈگام میں قابض فوجیوں کی فائرنگ سے نوجوان اشفاق احمد اور کولگام میں ایک کم عمر لڑکی مسکان جان کے بہیمانہ قتل سے ہر کشمیری انتہائی غم زدہ ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا کہ بھارت نے اپنی فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے جس پر اسے کوئی افسوس نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ روان برس اب تک چار سو سے زائد کشمیری شہید کیے جاچکے ہیں جو واضح طور پر

اس بات کی نشاندہی کرتاہے کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو فوجی طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پر بدستور عمل پیرا ہے۔ بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کشمیریوں کابے دریغ قتل بند کرانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ بھارتی ایجنسیوں نے اب آزادی پسند رہنماؤں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جسکا ثبوت تحریک حریت کے رہنما میر حفیظ اللہ کا بہیمانہ قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر نظر بند آزادی پسند رہنما اور

کارکن غلام محمد خان سوپوری، مشتاق الاسلام، فیروز احمد خان، بشارت احمد میر، لطیف الاسلام، امتیاز احمد میر، فاروق احمد بٹ، بشیر احمد قریشی ، بشیر احمد ڈار، محمد شفیع ڈار، خورشید احمد پرے، فردوس احمد پرے، شکیل احمد ٹھوکر اور دیگر کو بھارتی ریاست ہریانہ کی جیل میں منتقل کیا گیا ہے جو بھارتی سپریم کے اس حکم نامے کی کھلی خلاف ورزی ہے جس میں نظر بندوں کو انکے گھروں کی نزدیک ترین جیلوں میں رکھنے کو کہا گیا ہے۔انہوں نے جموں خطے کے علاقے کشتواڑ میں

ہندو انتہاء پسندوں کی مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔دریں اثنا مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پر شہریوں کے قتل کیخلاف مقبوضہ وادی میں اتوار کی شام کو مشعل بردار جلوس نکالے گئے۔ حریت قائدین نے افسوس ظاہر کیاکہ بھارت کو کشمیرمیں اپنی فورسز کی نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دینے پر کوئی پشیمانی نہیں ہے ۔ بیان میں کہاگیا کہ ایک برس سے بھی کم عرصے میں چار سو سے زائد کشمیریوں کے قتل سے واضح ہو جاتا ہے کہ

بھارت فوجی طاقت کی پالیسی پر یقین رکھتاہے ۔حریت رہنماؤں اور تنظیموں بشمول محمد اشرف صحرائی ، محمد یوسف نقاش، ظفر اکبربٹ ، محمد مصدق عادل ، فردوس احمد شاہ، یاسیمین راجہ ، امتیاز احمد ریشی ، محمد فاروق رحمانی، عبدالمجید ترمبو ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور امت اسلامی نے اپنے الگ الگ بیانات میں شوپیاں میں کشمیری نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔دریں اثناء بزرگ کشمیری صحافی یوسف جمیل نے سرینگر میں کشمیر پریس کلب کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں

اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ جموں وکشمیر صحافیوں کیلئے اپنی پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کیلئے دنیا کے سب سے مشکل مقامات میں سے ایک ہے کیونکہ قابض انتظامیہ اظہار رائے کی آزادی سلب کرنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔ادھر تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ضلع کپواڑہ میں پارٹی کے شہید سینئر رہنماء میر حفیظ اللہ کی یاد میں بُلائے گئے تعزیتی اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میر حفیظ اللہ ہماراقریبی ساتھی، رفیق سفر اور دیرینہ ہمسفرتھے اور بھارتی فوجیوںے اسے ہم سے جبرا جدا کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ میر حفیظ اللہ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ جیلوں میں گزارا ۔ اشرف صحرائی نے شہید رہنماء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ۔اس موقع پر تحریک حریت کے رہنماء فاروق احمد بٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔دریں اثناء حریت رہنماؤں اور تنظیموں بشمول محمد اشرف صحرائی ، محمد یوسف نقاش، ظفر اکبربٹ ، محمد مصدق عادل ، فردوس احمد شاہ، یاسیمین راجہ ، امتیاز احمد ریشی ، محمد فاروق رحمانی، عبدالمجید ترمبو ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور امت اسلامی نے اپنے الگ الگ بیانات میں شوپیاں میں کشمیری نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی۔



کالم



ٹھیک ہو جائے گا


اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…