بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

خبردار! ہوشیار! 18 سال سے کم عمر افراد یہ لنک نہ کھولیں، ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تصاویر جاری، درندگی کی انتہا کر دی گئی

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کا قتل ترکی میں سعودی عرب کے سفارت خانے میں کیا گیا، ان کے گم ہو جانے کے بعد مختلف قسم کی پیشگوئیاں کی جا رہی تھیں، سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی مبینہ ریکارڈنگ سے متعلق نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ باس لفظ مبینہ طور پر محمد بن سلمان کے لیے استعمال کیا گیا۔

نیویارک ٹائمز میں دعوی کیا گیا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریکارڈنگ میں باس لفظ مبینہ طور پر محمد بن سلمان کے لیے استعمال کیا گیا اور مبینہ ڈیتھ اسکواڈ نے قتل سے متعلق باس کو آگاہ کرنے کا کہا۔امریکی اخبار کے مطابق ریکارڈنگ میں مبینہ ڈیتھ اسکواڈ میں ایک شخص مہر عبدالعزیز مطرب کو سنا گیا جس نے فون کرکے عربی میں گفتگو کی، مہر عبدالعزیز مطرب ایک سیکیورٹی اہلکار ہیں جو ولی عہد کے ساتھ اکثر سفر کرتے ہیں۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ریکارڈنگ کی تصدیق کی تھی، کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس نے ریکارڈنگ سنی ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ریکارڈنگ کو جمال خاشقجی قتل کیس کا سب سے اہم ثبوت تصور کیا جارہا ہے، ریکارڈنگ امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو مہیا کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ترک صدر اردوان نے کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے قاتل 18 مشتبہ افراد ہیں جنہیں سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا، یہ واضح ہونا چاہئے کہ انہیں قتل کا حکم کس نے دیا تھا۔یاد رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔20 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔ ایک ویب سائٹ ’’ال سورہ‘‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے ذرائع نے کچھ تصاویر ہمیں پہنچائی ہیں،

ہم نے ان تصاویر کے حقیقی ہونے کے بارے ذرائع سے دستاویزی ثبوت مانگے، ہماری تحقیق کے مطابق یہ تصویریں بالکل ٹھیک ہیں اور یہ تصویریں جائے وقوعہ پر ہی لی گئی ہیں۔یاد رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے

اور پانچ افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے، پراسیکیوٹر کی طرف سے صحافی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے، ان پانچ افراد پر الزام ہے کہ ان لوگوں نے جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات دیے اور یہ لوگ ترکی میں سعودی قونصل خانے میں موت کی نگرانی بھی کرتے رہے، پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ 29 ستمبر کو قتل کی واردات ہوئی اور اس سے قبل قونصل خانے کے کیمرے بند کر دیے گئے تھے، صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد اسے ٹکڑے کرکے سعودی قونصل خانے سے منتقل کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…