جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے ترکی میں قتل کا ڈراپ سین، سعودی عرب کا 11 اہم شخصیات کو نشان عبرت بنانے کا فیصلہ

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے اور پانچ افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے، پراسیکیوٹر کی طرف سے صحافی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے،

ان پانچ افراد پر الزام ہے کہ ان لوگوں نے جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات دیے اور یہ لوگ ترکی میں سعودی قونصل خانے میں موت کی نگرانی بھی کرتے رہے، پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ 29 ستمبر کو قتل کی واردات ہوئی اور اس سے قبل قونصل خانے کے کیمرے بند کر دیے گئے تھے، صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد اسے ٹکڑے کرکے سعودی قونصل خانے سے منتقل کیا گیا۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایک سابق مشیر نے جمال خاشقجی کے قتل میں اہم کردار ادا کیا، پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی ملزم نے نفی کر دی ہے، رپورٹ کے مطابق سعودی حکام کی طرف سے کسی بھی ملزم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔دوسری جانب ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کے بارے میں کہا ہے کہ اس وقت ہم جس مقام پر پہنچ گئے ہیں وہاں بین الاقوامی تفتیش لازمی شرط بن گئی ہے،خاشقجی قتل کے معاملے میں ترکی نے ایک شفاف تفتیشی عمل جاری رکھا ہے اور اس چیز کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے، ترکی کوئی فریب کاری نہیں کر رہا ترکی کے ہاتھ میں جو کچھ بھی ہے ا س کا بین الاقوامی برادری کے ساتھ تبادلہ کرنا ضروری ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کے بارے میں کہا ہے کہ اس وقت ہم جس مقام پر پہنچ گئے ہیں وہاں بین الاقوامی تفتیش لازمی شرط بن گئی ہے۔ترکی کی قومی اسمبلی میں موضوع سے متعلق سوالات کے جواب دیتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ خاشقجی قتل کے معاملے میں ترکی نے ایک شفاف تفتیشی عمل جاری رکھا ہے اور اس چیز کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اس معاملے کی شفاف تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس وقت تک ہم نے جو کاروائیاں کی ہیں ان میں سب سے پہلے ہم نے سعودی عرب کے ساتھ مل کر ایک ورکنگ گروپ قائم کیا۔ اگرچہ ابھی ہم اس کیس کو عالمی عدالت میں نہیں لے جانا چاہتے لیکن ہمارے خیال میں اس وقت ہم جس مرحلے میں ہیں وہاں اس کیس کی بین الاقوامی تفتیش ایک شرط بن گئی ہے۔چاوش اولو نے کہا کہ اس قتل کے تمام تر تفصیل کے ساتھ منظر عام پر آنے کے لئے ہم سے جو کچھ ہو سکا کریں گے ۔ اس کیس کو نہ تو بند کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس پر سمجھوتہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس موجود دلائل کو دیکھنے کے خواہش مندوں کو ہم نے یہ دلائل دکھائے ہیں۔ ترکی کوئی فریب کاری نہیں کر رہا ترکی کے ہاتھ میں جو کچھ بھی ہے ا س کا بین الاقوامی برادری کے ساتھ تبادلہ کرنا ضروری ہے۔واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…