ہفتہ‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2024 

سری لنکا کی سپریم کورٹ نے تحلیل شدہ پارلیمنٹ بحال کردی

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولمبو (این این آئی)سری لنکا کی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے صدارتی فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کی تیاری روکنے کا حکم دے دیا۔فرانسیسی خبررساں اداے کے مطابق صدر میتھری پالا سری نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرتے ہوئے 5 جنوری کو انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔مہندا راجاپکسے نے 2 ہفتوں قبل ہی وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔

سری لنکا میں گزشتہ 2 ہفتوں میں اختیارات کی جنگ سامنے آئی جس کے بعد صدر سری سینا نے وزیر اعظم رنیل وکراما سنگے کو برطرف کرتے ہوئے سابق رہنما اور چین کے حمایتی راجاپکسے کو مقرر کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رنیل وکراما سنگے کی پارٹی نے تحلیل کیے جانے کے اقدام کے خلاف پٹیشن دائر کی۔چیف جسٹس نالین پریرہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔فیصلے کے وقت عدالت میں پولیس اور کمانڈوز کی بھاری نفری موجود تھی۔عدالت نے صدر میتھری پالا سری سینا کے اعلان کو کالعدم قرار دے دیا۔عدالتی فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ میں ووٹ کے ذریعے دیکھا جائے گا کہ میتھری پالا سری سینا کے نامزد کردہ متنازع امیدوار 225 ارکان اسمبلی سے اکثریت حاصل کرسکیں گے۔اگر راجاپکسے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تو رنیل وکراما سنگے کو دستبرار ہونا پڑے گا۔واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں میتھری پالا سری سینا نے وزیر اعظم رانِل وِکریماسنگھے کی ذمہ داریاں کم کرتے ہوئے ان سے ملک کے مرکزی بینک، پالیسیاں مرتب کرنے والے نیشنل آپریشنز روز اور کئی دیگر اداروں سے متعلق فیصلے کرنے کا اختیار واپس لے لیا تھا۔قبل ازیں 6 وزراء نے سری لنکا کی مشکل میں گھری ہوئی حکومت سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔وزیر اعظم کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی نے صدر میتھری پالا سری سینا کے ساتھیوں پر استعفوں کے لیے دباؤ بڑھا دیا تھا۔میتھری پالا سری سینا نے حالیہ تحریک عدم اعتماد میں رانِل وِکریماسنگھے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔وزیر اعظم نے اقلیتی مسلم اور تامل جماعتوں کی مدد سے تحریک کو ناکام بنایا جس سے میتھری پالا سری سینا کو دھچکہ لگا، جنہوں نے رانِل وِکریماسنگھے کو عہدے سے ہٹانے کی مہم چلائی تھی۔وزیر پیٹرولیم ارجونا راناٹْنگا نے کہا کہ جنہوں نے رانِل وِکریماسنگھے کے خلاف ووٹ دیا ان کے پاس حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں،اتحادی حکومت کے دونوں حریف گروپوں کے درمیان تعلقات فروری میں مقامی کونسل کے انتخابات میں دونوں کو نقصان کے بعد کھٹائی میں پڑ گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



فری کوچنگ سنٹر


وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…