جنیوا /برلن(این این آئی)یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفنتھ اور برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کے یمن میں ایک ماہ کے اندر اندر امن مذاکرات بحال کرنے اور جنگ روکنے کے مطالبے کی بھرپور حمایت
کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ سویڈن کی میزبانی میں یمن کے حوالے سے ہونے والے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں اور متحارب فریقین پر بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیتے ہیں۔غیرملکی خبررسا ں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ جب تک یمن کے تنازع کا سیاسی حل نہیں نکلتا اس وقت فائربندی کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا جب ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ انڈرو میچل نے یمن کی جنگ کے خاتمے کے لیے سلامتی کونسل سے ایک نئی قرار داد منظور کرانے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ۔ادھریمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھ نے بھی امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کے اس بیان کا خیر مقدم کیا جس میں انہوں نے یمن میں 30 روز کے اندر اندر مذاکرات بحال کرنے اور جنگ ختم کرنے پر زور دیا ۔مسٹر گریفتھ جو اس جو اس وقت جنیوا میں ہیں کا کہنا تھاکہ یمنی عوام کو مشکلات سے نکالنے کا یہ بہت مناسب موقع ہے اور ہم سب کو مل کر اسے کامیاب بنانا ہو گا۔