دوحہ (این این آئی)قطر کی حکومت غیر ملکی مزدوروں کے لیے ایک فنڈ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کا مقصد لاکھوں غیر ملکی کارکنوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملکی امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ایک حکم نامے میں کہاگیا۔
اس انشورنش فنڈ کے ذریعے غیر ملکی کارکنوں کو ان کے حقوق کی ضمانت دی جائے گی، انہیں طبی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی اور ان کے لیے محفوظ حالات کار کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ قطر کو2022کے عالمی فٹ بال کپ مقابلوں کی میزبانی کرنا ہے۔ اس پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ اس عرب ریاست میں غیر ملکی کارکنوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔ اس تناظر میں متعدد ممالک دوحہ حکومت سے انسانی حقوق کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بھی بناتے رہے ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ بھی قطری حکومت سے انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر چکی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق فٹ بال کے عالمی کپ مقابلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں قطر میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام جاری ہے اور اسی لیے غیر ملکی مزدوروں کی ایک کثیر تعداد نے بھی قطر کا رخ کیا ہے۔ ایمنسٹی کے بقول یہ لوگ کم اجرت پر انتہائی سخت حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔ اس دوران ان مزدوروں کو کسی بھی طرح کے حقوق حاصل نہیں ہیں اور یہ لوگ اپنی مرضی سے کام چھوڑ بھی نہیں سکتے۔