غرب اردن(این این آئی)فلسطین کے علاقے رام اللہ میں فلسطینیوں کے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران ایک عجیب واقعہ دیکھنے میں آیا، جب اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے کی گئی فائرنگ سے ایک گولی فلسطینی نوجوان کے موبائل فون پرآلگی جو اس وقت اس کے کان کے ساتھ لگا ہوا تھا۔
اگر اس وقت اس کے کان سے موبائل نہ ہوتا تو وہی گولی صحافی کی شہ رگ پھاڑتی ہوئی اس کی زندگی تمام کردیتی مگر موبائل فون اس کی زندگی بچا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ غرب اردن کے وسطی علاقے رام اللہ میں مزرعہ کے علاقے میں پیش ایا جہاں فلسطینی اپنی مغصوبہ اراضی کی واپسی کے لیے مظاہرہ کر رہے تھے۔محمد شریتح ایک مقامی صحافی ہیں۔ وہ اپنا کیمرہ اٹھائے اس مظاہرے کی کوریج کے لیے ایک نقطہ تماس پر پہنچے۔ فلسطینی مظاہرین ریلی کی شکل میں آگے بڑھے تو اسرائیلی فوج کی طرف سے فائرنگ شروع ہو گئی۔محمد شریتح اور دیگر صحافی مظاہرے کی کوریج کررہے تھے اور گولیاں ان کے آس پاس اور سروں سے گذر رہی تھی۔اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ ہمارے سامنے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی لگی اور وہ زخمی ہونے کے بعد زمین پر گر گیا۔ ہم کیمرے لے کر اس کی طرف بڑھے۔ موبائل فون میرے کان کے ساتھ تھا اور میں کسی سے ٹیلیفون پر بات کررہا تھا۔زخمی خون میں لت پت تھا، اسے اٹھا کر ایک مقامی اسپتال لے جایا گیا۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی ایک گولی اسے آ لگی جس کے نتیجے میں وہ بھی معمولی زخمی ہوگیا۔