منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

کیا ماں ایسی بھی ہو سکتی ہے؟رونے کی آواز سننے پر اپنے ایک ماہ کے بچے کو ٹب میں ڈبو کر قتل کردیا،باپ کی حالت کیا ہوگئی؟ پڑھ کر آپ بھی اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پائینگے

datetime 27  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)ایک امریکی خاتون نے اپنے شیر خوار بچے کو صرف اس لئے قتل کر دیا کیونکہ وہ اس کے رونے کی آواز سننا نہیں چاہتی تھی۔ایک غیر ملکی رپورٹ کے مطابق19 سالہ جینا نامی امریکی خاتون نے اپنے ایک ماہ کے بچے کو باتھ ٹب میں ڈبو کر قتل کر دیا ۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ خاتون نے بچے کو مارنے کے طریقے بھی انٹرنیٹ سے سرچ کر رکھے تھے۔

پولیس کے مطابق خاتون کے موبائل سے سرچ لاگ کے سو سے زائد شواہد ملے ہیں جس میں بچے کو مارنے کے مختلف طریقے ڈھونڈے گئے تھے جن میں’ فوری طور پر مرنے کے طریقے‘،’بچے کو ڈوبنے میں کتنا وقت لگتا ہے‘ ’پانچ قسم کے والدین جو قتل کرتے ہیں‘ ’والدین بچوں کو کیوں مارتے ہیں‘لاپتہ بچوں کے مقدمات‘ جیسے عنوانات شامل ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کے مطابق خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ایک مہینے کے بچے کو باتھ ٹب میں ڈبو کر پر سکون ہے کیونکہ وہ اپنے بچے کی رونے آواز سننا نہیں چاہتی تھی۔پولیس کے مطابق بچے کو مارنے کے بعد خاتون نے بچے کی لاش ایک بیگ میں چھپا دی اور پولیس کو اس کے اغوا کی خبر دیدی۔بعد ازاں پولیس نے تحقیق کر کے بیگ ڈھونڈ نکالا جس کے بعد خاتون کوحراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔عدالت میں پیشی کے موقع پر خاتون نے سب کچھ سچ بیان کر دیا ، بچے کے باپ نے عدالت میں کہا کہ میرا بچہ بہت پر سکون اور پیارا تھا،میں نے بھی اس کے ساتھ وقت گزارا، وہ بہت زیادہ تو نہیں روتا تھا۔انہوں نے جذباتی ہوکر کہا کہ اب میں اپنے بچے کو کبھی گود میں نہیں لے پاؤں گا ٗنہ بات کر سکوں گا ، نہ کھیل سکوں گا، نہ اسے اسکول لے جا سکوں گا۔اس عورت نے میری زندگی چھین لی، اس کو میری زندگی اور میرے خاندان سے دور چلے جانا چاہیے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی بیوی کو زندہ چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ ہر دن یہ سوچ کر تڑپے کہ اس نے معصوم بچے کے ساتھ کیا کیا۔اس عورت نے مجھے جو درد دیا ہے ،وہ نا قابل بیان ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…