بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

کتنے فیصد پاکستانی سی پیک کے حق میں اور کتنے فیصد غیر متوازن تقسیم بارے فکر مند ہیں؟چین کا بڑا اعتراف، حیرت انگیز اعداد و شمار جاری

datetime 20  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(آئی این پی)سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی)کا اہم منصوبہ ہے۔سی پیک کی کامیابی مستقبل میں بی آر آئی کی کامیابی کی علامت ہوگی۔اس لیے مغربی ذرائع ابلاغ مسلسل سی پیک کو داغ دار کرنے کی مکروہ کوششیں کررہے ہیں۔ تاہم یہ گمراہ کن رپورٹیں سی پیک سے حاصل ہونے والی مستقبل کی خوشحالی پر اثر انداز نہیں ہوسکیں گی۔ان خیالات کااظہار گلوبل ٹائمز کی تازہ ترین رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

اخبار شنگھائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے نائب صدر ہوانگ رین ووہی کے حوالے سے لکھتا ہے۔ کہ اگرچہ پاکستان نے مغربی ذرائع ابلاغ کی گمراہ کن رپورٹوں کو مسترد کردیا ہے۔تاہم بین الاقوامی برادری نے اس کے بارے میں خدشات موجود ہیں۔بعض مغربی ذرائع ابلاغ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو دھندلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اور اس سلسلے میں وہ پاکستان پر نام نہاد قرضوں کے بوجھ کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔لیکن حقیقت یہ ثابت کرتی ہے کہ سی پیک پاکستان کے لیے قرضوں کا جال نہیں ہے۔بلکہ یہ ملک کی بنیادوں کو جدید بنانے کی پیشکش کررہا ہے۔اور یہ پاکستان چین تعلقات کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کی ایک متحرک قوت ہے۔اخبار لکھتا ہے۔کہ نام نہاد قرضوں کے جال کی حقیقت دھوئیں اور آئینے کی ہے جو مغربی ذرائع ابلاغ استعمال کررہے ہیں۔چین نے پاکستان کو 19ارب ڈالر کا جو فنڈ دیا ہے۔وہ امداد نہیں ہے۔کیونکہ اس میں سے 18ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہے۔اور یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ سرمایہ کاری امداد نہیں ہوتی۔تاہم امداد کوگرانٹس اور قرضوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ۔اس لیے19ارب ڈالر کا ایک چھوٹا سا حصہ گرانٹس تصور کیا جاسکتا ہے۔جبکہ باقی سرمایہ خالص کاروباری سرمایہ کاری ہے۔اخبار مزید لکھتا ہے کہ سرمایہ کاری منصوبے جب مکمل ہوجاتے ہیں۔تو یہ نہ صرف منافع پیدا کرتے ہیں بلکہ مقامی ترقی کے عمل کو بھی تیز کردیتے ہیں۔ہوانگ رین ووہی کے حوالے سے اخبار لکھتا ہے کہ تحقیق کے دوران معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی عوام’’ قرضوں کے جال‘‘ کے بارے میں پریشان نہیں ہیں۔

وہ صرف ملک میں بی آر آئی منصوبوں کی غیر متوازن تقسیم کے بارے میں فکر مند ہیں اس سلسلے میں تھنک ٹینک کی طرف سے پاکستان میں حاصل کیے گئے نتائج کے مطابق 85فیصد سے زیادہ پاکستانیوں نے سی پیک کے ساتھ تعاون کا اظہار کیا جبکہ دیگر نے بھی منصوبے کی مخالفت نہیں کی وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ انہوں نے سی پیک منصوبوں کے ابھی تک زیادہ اثرات محسوس نہیں کیے۔وہ توقع کرتے ہیں کہ ان کے علاقے میں بھی زیادہ سے زیادہ منصوبے لگائے جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…