اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب نے ترکی میں اپنے قونصل خانے میں صحافی خاشقجی کے قتل کی تصدیق کر دی ، صحافی کی موت پر افسوس کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے ترکی میں اپنے قونصل خانے میں صحافی خاشقجی کے قتل کی تصدیق کر تے ہوئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سعودی پراسیکیوٹر کے مطابق قونصل خانے میں خاشقجی
اور ان سے ملنے والے افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کا نتیجہ صحافی کی موت کی صورت میں نکلا۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہے ۔ صحافی کی موت کی تصدیق سے قبل سعودی ولی وہد شہزاد محمد بن سلمان کے حکم پر سعودی انٹیلی جنس کے نائب سربراہ جنرل احمدبن حسن العسیری اور میڈیا ایڈوائزر سعود القحطانی، جنرل محمد الرمیح، جنرل عبد اللہ الشایع اور جنرل رشاد المحمادی ہیںکو برطرف کر دیا گیا ہے، 18سعودی شہریوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ سعودی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ 2اکتوبر کو جب خاشقجی قونصل خانے آئے تو وہاں موجود افراد سے ان کی لڑائی ہوئی جس کا نتیجہ خاشقجی کی موت کی صورت میں نکلا اور ان افراد نے ان کی موت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی لیکن شادی کے لیے دستاویزات لینے قونصل خانے آئے ہوئے خاشقجی سے لڑنےوالوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور لڑائی کا سبب بھی نہیں بتایا گیا،یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ خاشقجی کی لاش کہاں ہے۔سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان نے انٹیلی جنس کی تشکیل نو کے لیے ولی عہد شہزادہ محمد کی سربراہی میں وزارتی کمیٹی قائم کر دی ہے جو ایک ماہ میں رپورٹ دے گی۔سعودی فرماں روا اور ترک صدر کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ بھی ہوا ہے،جس میں صحافی کی موت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ترکی نے کہا ہے کہ صحافی کی موت سے موت آڈیو ریکارڈنگ موجود ہے جسے ابھی امریکا کو نہیں دیا گیا تاہم واقعے کی تحقیقات سے پوری دنیا کو آگاہ کیا جائے گا۔