واشنگٹن(آئی این پی)امریکی فوجی ایک سال میں کسی بڑی جنگ کا حصہ بننے کی سوچ رکھتے ہیں، جنگ چھڑنے کی سوچ میں اضافہ، ٹرمپ انتظامیہ کی سر پرستی میں عالمی عدم استحکام ، روس اور چین سے تنازعات کے باعث ہوا ہے۔بین الاقوامی میڈیا نے روزنامہ ملٹری کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ
امریکی فوج کا نصف سال کے اندر کسی بڑی جنگ کے چھڑنے کی سوچ رکھتا ہے۔امریکی فوجیوں کا 46 فیصد ایک سال کے اندر کسی بڑی جنگ کا حصہ بننے کی سوچ رکھتا ہے۔امریکی مسلح افواج کے ملازمین کے درمیان کیے گئے ایک سروے کے نتائج کے مطابق فوجیوں کا تقریبا نصف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی سرپرستی میں ایک سال کے اندر وسیع پیمانے کی جنگ لڑنے کی سوچ رکھتا ہے۔روزنامہ ملٹری نے اسی موضوع پر سال 2017 میں بھی ایک سروے کرایا تھا جس میں اسی سوچ کے حامل فوجیوں کی تعداد 5 فیصد تک تھی جو کہ اب بڑھتے ہوئے46 فیصد تک ہو گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ جنگ چھڑنے کی توقع میں اس حد تک اضافہ، ٹرمپ انتظامیہ کی سر پرستی میں بڑھنے والے عالمی عدم استحکام اور خاصکر روس اور چین کی طرح کی بڑی طاقتوں کے پیدا ہونے کے اثرات کے باعث ہوا ہے۔ امریکی فوجی ایک سال میں کسی بڑی جنگ کا حصہ بننے کی سوچ رکھتے ہیں، جنگ چھڑنے کی سوچ میں اضافہ، ٹرمپ انتظامیہ کی سر پرستی میں عالمی عدم استحکام ، روس اور چین سے تنازعات کے باعث ہوا ہے۔بین الاقوامی میڈیا نے روزنامہ ملٹری کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی فوج کا نصف سال کے اندر کسی بڑی جنگ کے چھڑنے کی سوچ رکھتا ہے۔امریکی فوجیوں کا 46 فیصد ایک سال کے اندر کسی بڑی جنگ کا حصہ بننے کی سوچ رکھتا ہے۔