منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

اردگان کو امریکہ سے ٹکر لینا مہنگا پڑ گیا،معاشی بحران کی وجہ سے تین ہزار کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے قریب،ترکی بھی بڑے مالیاتی بحران میں ڈوب گیا

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018 |

انقرہ (این این آئی) ترکی کو حالیہ عرصے کے دوران امریکا کے ساتھ مخاصمت کی بھاری مالی قیمت چکانا پڑی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ترکی کی بعض پالیسیاں معاشی بحران کا سبب بنی ہیں جس کے نتیجے میں ملک کی ہزاروں کمپنیوں اور تجارتی اداروں کے دیوالیہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

ترکی کے مالیاتی سیکٹر کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ترکی کی 3 ہزار تجارتی اور کاروباری کمپنیوں نے مالیاتی تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ حکومت کی طرف سے بعض اقدامات کی وجہ سے وہ شدید نوعیت کے مالی بحران اور مشکلات کا شکار ہیں جس کے باعث کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ترکی میں معاشی بحران کی تازہ لہر نے کمپنیوں کو بھی غربت سے دوچارکیا ہے۔ رئیل اسٹیٹ، تعمیرات،لاجسٹک سروسز، صنعت اور کئی دوسرے شعبوں میں کام کرنیوالی بڑی فرموں کو نقدی کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔ ان کے منافع میں 24 فیصد تک کمی آ گئی ہے۔ اس کمی کا بنیادی ترکی کی کرنسی لیرہ کا 40 فی صد تک گرنا بتایا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق زیادہ متاثر ہونیوالی کمپنیوں میں ایلومینیم ٹیکنیک پوراک ایلومینیم سر فہرست ہیں۔ ترکی میں درآمدات کے حوالے سے یہ سب سے بڑی کمپنیاں ہیں ان کاشمار ملک کی 100 بڑی فرموں میں ہوتا ہے۔ذرائع کے مطابق تعمیراتی شعبے کی بڑی کمپنیوں میں بالیٹ بوھگلو، گیلان، نافیا، اوزنسن ٹاھوٹ اور سیلان بدترین مالی بحران کا سامنا کررہی ہیں۔ ترکی کو حالیہ عرصے کے دوران امریکا کے ساتھ مخاصمت کی بھاری مالی قیمت چکانا پڑی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ترکی کی بعض پالیسیاں معاشی بحران کا سبب بنی ہیں جس کے نتیجے میں ملک کی ہزاروں کمپنیوں اور تجارتی اداروں کے دیوالیہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…