جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کی نئی حکومت نے بھارت کو بات چیت کی پیش کش کی اور اس کے فوری بعد سرحد پر ہمارے فوجی جوانوں کے ساتھ کیا ،کیا؟بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 29  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (آئی این پی )مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین اور سفاکانہ خلاف ورزیوں میں مرتکب بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ڈھٹائی کی انتہا کرتے ہوئے پاکستان پر الزامات کے انبار لگا دیے ،سشما سوراج نے حسبِ روایت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستان کے خلاف زہر اگلا اور وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ناکامی کی ذمہ داری بھی پاکستان پر ڈال دی ،

سشما سوراج نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے سفاکانہ مظالم کو یک سر فراموش کر دیا اور الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق پاکستان سے اپنے بغض کا اظہار کیا اور کشمیری عوام کی جدوجہد کو بدنام کرنے کے لیے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام بھی دہرا دیا ۔تفصیلات کے مطابق جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج ڈھٹائی کی انتہاکرتے پاکستان کے خلاف زہر اگلنے لگیں، سشما سوراج پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کی ذمہ داری بھی پاکستان پر ڈال دی۔اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے سشما سوراج نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ناکامی کا ذمہ دار بھی پاکستان کو قرار دے دیا۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین اور سفاکانہ خلاف ورزیوں میں مرتکب بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ڈھٹائی کی انتہا کرتے ہوئے پاکستان پر الزامات کی بوچھار کی ۔سشما سوراج نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے سفاکانہ مظالم کو یک سر فراموش کر دیا اور الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق پاکستان سے اپنے بغض کا اظہار کیا۔انہوں نے پاکستان سے مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار بھی پاکستان کو ہی قرار دیا اور کشمیری عوام کی جدوجہد کو بدنام کرنے کے لیے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام بھی دہرا دیا۔ہرزہ سرائی کرتے ہوئے سشما نے کہا کہ بھارت کو پڑوسی ملک سے دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ کو اب تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کی نئی حکومت نے بھارت کو بات چیت کی پیش کش کی اور مذاکرات کی پیش کش کے فوری بعد سرحد پر ہمارے فوجی جوان مار دیے گئے۔بھارتی وزیر خارجہ نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایسے ماحول میں بات چیت نہیں کرے گا۔اس موقع پر وہ یہ بات یک سر فراموش کر گئیں کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے مظالم پر کئی عالمی ادارے بھارت کو شرم دلانے کی کوشش کر چکے ہیں۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت تک کو برداشت نہیں کیا اور وہاں گورنر راج نافذ کر دیا۔دوسری طرف اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے خالصتان کے قیام اور بھارت کی مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں بھارت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین میں سکھ برادری اور کشمیری شامل تھے، مظاہرین نے بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین

نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے، یہ احتجاج جنر ل اسمبلی میں بھارتی وزیرِ خارجہ کے خطاب کے موقع پر کیا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی خاتون وزیرِ خارجہ نے سفارتی آداب کے منافی طرزِ عمل کا بھی مظاہرہ کیا تھا، جب انھوں نے سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے مختصر خطاب کیا اور کانفرنس سے چلی گئیں۔دوسری طرف سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت سارک ممالک کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…