کارگل میں پاکستان کیخلاف لڑنے والے بھارتی فوجیوں کیساتھ ایسا سلوک جو ان کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا

20  ستمبر‬‮  2018

نئی دہلی( آن لائن )کارگل کی جنگ لڑنے والے سابق بھارتی فوجی کا نام آسام کی شہریت کے رجسٹر (قومی شہری رجسٹر یا این آر سی( میں شامل نہیں ہے اور اس کے لیے انھیں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔سعد اللہ کا کیس اس نوعیت کا واحد معاملہ نہیں ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق فوج میں 30 سال تک خدمت انجام دینے والے کے بعد ریاستی دارالحکومت گوہاٹی میں رہائش پذیر اجمل حق

نے کہاکہ میں کم از کم 6ایسے سابق فوجیوں کو جانتا ہوں جنھیں این سی آر میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ایک تو اب بھی فوج میں ہے، جنھیں غیر ملکی قرار دے کر نوٹس بھیجا گیا کہ ڈی ووٹر (مشتبہ ووٹر)کی فہرست میں ان کا نام ڈال دیا گیا ہے۔اجمل نے این آر سی کے نوٹس اور دیگر کاغذات دکھاتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنے ملک کو اپنی جوانی کے 30 سال دیے اور آج ہمارے ساتھ ایسا سلوک ہو رہا ہے، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…