اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج کل کمپیوٹر اور موبائل پر گیمز کھیلنا معمول ہے ۔ایسے میں بچوں اور بڑوں کے روزمرہ کے امور شدید متاثر ہوتے ہیں وہیں ان میں ذہنی بیماریاں بھی پروان چڑھتی ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق نیووا ایکیجا شہر سے تعلق رکھنے والا 6 سالہ بچہ جان نیتھن کمپیوٹر گیمز کے جنون میں اس حد تک مبتلا تھا کہ روزانہ آٹھ سے 9 گھنٹے تک بیٹھا گیمز کھیلتا رہتا تھا۔ اس عادت کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ اس کا عصبی نظام بری طرح متاثر ہوگیا۔
اب جسم کے مختلف اعضا خصوصاً آنکھوں اور ہونٹوں پر اس کے دماغ کا کنٹرول تقریباً ختم ہوگیا ہے۔ اس بچے کی آنکھیں مسلسل اور بے اختیار جھپکتی رہتی ہیں جبکہ ہونٹوں کی حرکت بھی بے قابو ہے۔ چھ سال کی عمر میں ہی اس کے ہاتھ بوڑھے لوگوں کی طرح کانپنے لگے ہیں اور چلنے میں بھی اسے لڑکھڑاہٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جان کے والدین کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک ہفتے سے ان کے بچے کی یہ کیفیت ہے۔ وہ اسے ہسپتال لے کر گئے ہیں اور اس کے ٹیسٹ کروائے ہیں، ڈاکٹروں نے کچھ ادویات بھی دی ہیں، لیکن تاحال کوئی بہتری نظر نہیں آرہی۔ جان کے والد اپنے بیٹے کی حالت ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا میرا بیٹا ہمیشہ صحت مند رہا ہے، اسے کبھی کوئی بیماری نہیں تھی، لیکن دیکھئے اب اس کا کیا حال ہے۔ اس لئے آپ بھی اپنے بچوں کو ویڈیو گیمز سے دور رکھیں ورنہ خدانخواستہ آپ کے بچے بھی اس خوفناک بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں جو ساری زندگی کیلئے آپ کے بچوں اور خود آپ کی زندگی کا روگ بن سکتی ہے ۔