صنعاء (نیوز ڈیسک)یمن کی سرکاری فوج نے الحدیدہ کے بین الاقوامی اڈے کی بیرونی دیوار پر حملہ کرتے ہوئے باغیوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے بھرپور لڑائی شروع کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہوائی اڈے اور اطراف میں یمنی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن فوج کے’مغربی ساحلی محاذ‘ کے سوشل میڈپا اکاونٹ پر
ایک فوٹیج پوسٹ کی گئی ہے جس میں فوج کو الحدیدہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی دیوار پر چڑھتے دکھایا گیا ہے۔ فوٹیج میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سرکاری فوج عن قریب پورے ہوائی اڈے کو حوثی شدت پسندوں سے آزاد کرانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ادھر یمن کے میدان جنگ سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ الحدیدہ کا معرکہ آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور سرکاری فوج مغرب کے سمت سے تیزی کیساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ لڑائی کے دوران الحدیدہ میں حوثیوں کے کئی اہم ٹھکانوں کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔اپنے دفاع اور سرکاری فوج کی پیش قدمی روکنے کے لیے حوثی ملیشیا نے الحدیدہ میں عوامی مقامات، شہر کے ارد گرد اور سڑکوں کے کناروں میں خندقیں کھود دی ہیں تاکہ یمنی فوج کی پیش قدمی کو روکا جا سکے اور شہریوں کی نقل وحرکت کو محدود کیا جا سکے۔ انھوں نے شہر میں ہنگامی حالت بھی نافذ کر دی ہے اور وہ عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔یمنی فوج کی سرکار ی ویب سائٹ کے مطابق ہتھیار ڈالنے پر متفق ہونے والے حوثی جنگجوؤں کو سکیورٹی مہیا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے حالیہ دنوں میں الحدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی ہے اور برسر زمین یمنی فوج اور عوامی مزاحمتی فورسز نے حوثیوں کے خلاف لڑائی میں پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔فوجی ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا ہے کہ یمنی فوج عرب اتحاد کے ساتھ رابطے کے ذریعے الحدیدہ میں حوثی جنگجوؤں کا محاصرہ تنگ کر رہی ہے اور وہ شہریوں کے جانی نقصان کے بغیر تمام شہر کو حوثیوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔