ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

ویلنٹائن ڈے سماجی تہوار، منانے میں کوئی شرعی امر مانع نہیں،سعودی عالم دین

datetime 15  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے سرکردہ عالم دین احمد قاسم الغامدی نے کہا ہے کہ ویلنٹائن ایک سماجی تہوار ہے اور اس کے منانے میں کوئی شرعی امر مانع نہیں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مکہ مکرمہ میں امربالمعروف ونہی عن المنکر کمیٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل قاسم الغامدی نے’کہاکہ ہم عالمی سطح پر کئی دن مناتے ہیں۔ مثلا والدین کا عالمی دن، ماں کا عالمی دن، استاد کاعالمی دن یا خواتین کا عالمی دن وغیرہ، یہ سب سماجی نوعیت کے ایونٹ ہوتے ہیں۔

ان کا براہ راست مذہب کے بنیادی عقاید کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اسلام میں ایسی سماجی و ثقافتی سرگرمیوں کی کوئی ممانعت ہے۔ ویلنٹائن یا محبت کے عالمی دن کو منانے میں بھی کوئی شرعی پابندی نہیں ہے۔علامہ قاسم الغامدی نے کہا کہ اسلام بھی لوگوں کے درمیان اچھی بات کو عام کرنے کی تلقین کرتا ہے۔ آپ کسی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ خیر اور بھلائی کی بات صرف مسلمانوں سے نہیں بلکہ یہودی ونصاریٰ کے ساتھ بھی کی جاسکتی ہے۔ البتہ براہ راست جنگ کرنے اور لڑنے والے عناصر اس میں شامل نہیں۔ یہ صرف پرامن لوگوں تک محدود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے یہودی پڑوسیوں کے ہاں آتے جاتے رہتے اور ان کے مسائل کے حل میں ان کی مدد کرتے۔ اللہ کا فرمان بھی ہے’’قولوا للناس حسنا‘‘(لوگوں سے اچھے طریقے سے پیش آؤ)۔انہوں نے وضاحت کی ویلنٹائن ڈے کومنانے کے مخالفین اسے اسلام سے جوڑتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ جاھلیت کے تہواروں میں سے ایک ہے۔ اگر کوئی مذہبی تہوار منانے کی کوشش کررہا ہیجس کا اسلام میں کوئی وجود نہیں تو وہ اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی ہے، مگر ویلنٹائن ڈے ایک سماجی تہوار ہے، اس تہوار کے موقع پر ہم ایک دوسرے کے لیے محبت کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں الغامدی نے کہا کہ یہودیوں اور عیسائیوں سمیت دوسرے غیرمسلموں کی عیدوں اور تہواروں پر ہم انہیں مبارک باد پیش کر سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…