واشنگٹن (آئی این پی )ڈیموکریٹ پارٹی کے سینئر ارکان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ وہ متنازع میمو کو بہانہ بنا کر امریکی صدارتی انتخاب میں مبینہ طور پر روس کے ملوث ہونے کے بارے میں کی جانے والی تفتیش کے سپیشل کونسل کو نوکری سے برخاست نہ کریں، ایسا کرنے سے ایسا آئینی بحران کھڑا ہو جائے گا جو اس سے پہلے صدر نکسن کے دور میں ہوا تھا ، یہ میمو ایک شرمناک کہانی ظاہر کرتا ہے۔
میمو جاری کرنے کا مقصد صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس سے مبینہ تعلقات کے بارے میں جاری تفتیش میں خلل ڈالنا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے سینئر ارکان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ متنازع میمو کو بہانہ بنا کر امریکی صدارتی انتخاب میں مبینہ طور پر روس کے ملوث ہونے کے بارے میں کی جانے والی تفتیش کے سپیشل کونسل کو نوکری سے برخاست کرنے سے ایسا آئینی بحران کھڑا ہو جائے گا جو اس سے پہلے صدر نکسن کے دور میں ہوا تھا۔صدر ٹرمپ نے اس میمو کو شائع کرنے کی اجازت دی ہے اور کہا کہ یہ میمو ایک شرمناک کہانی ظاہر کرتا ہے۔رپبلکن پارٹی کی جانب سے لکھے ہوئے اس میمو میں امریکا کے سرکاری تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹیگیشن ((ایف بی آئی) پر اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔اس میمو میں ایف بی آئی اور ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس پر الزام لگایا گیا کہ انھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی فنڈ کی ہوئی ایک غیر مصدقہ رپورٹ استعمال کرتے ہوئے سرچ وارنٹ حاصل کیے تھے تاکہ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھی کی جاسوسی کر سکیں۔ڈیموکریٹس نے اس بارے میں کہا ہے کہ میمو جاری کرنے کا مقصد صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس سے مبینہ تعلقات کے بارے میں جاری تفتیش میں خلل ڈالنا ہے۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
ایف بی آئی نے بھی اس میمو کی اشاعت پر خبردار کیا اور کہا کہ ضروری حقائق کو چھپایا جا رہا ہے۔ڈیموکریٹک رہنماں کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اس میمو کی اشاعت ایف بی آئی کو رسوا کرنے کی ایک شرمناک کوشش ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ میمو جاری کرنے سے ایسا آئینی بحران کھڑا ہو جائے گا جیسا 1970کی دہائی میں صدر نکسن کے دور میں ہوا تھا جب انھوں نے واٹر گیٹ سکینڈل کی تحقیق کرنے والے افسران کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔
وائٹ ہاس نے ان خدشات پر کہا ہے کہ میمو کی اشاعت کے باوجود ڈپارٹمنٹ آف جسٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔اس میمو میں توجہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شامل خارجہ پالیسی کے ماہر کارٹر پیج پر ہے جن پر ایف بی آئی نے برقی ذرائع استعمال کرتی ہوئے نظر رکھی تھی۔میمو میں ایف بی آئی پر الزام ہے کہ انھوں نے غیر مصدقہ شواہد استعمال کرتے ہوئے اکتوبر سنہ2016 میں وارنٹ حاصل کیا تھا۔
اس میں یہ کہا گیا ہے کہ حکام کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ یہ وارنٹ جن شواہد پر مبنی رپورٹ سے حاصل کیا گیا اسے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی جانب سے مہیا کی گئی رقم کے ذریعے تیار کیا گیا تھا۔میمو میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس رپورٹ کے مصنف، سابق برطانوی خفیہ ایجنٹ کرسٹوفر سٹیل نے جسٹس ڈپارٹمنٹ کے سینئر افسران کو بتایا تھا کہ وہ قطعی طور پر نہیں چاہتے کہ صدر ٹرمپ صدارتی انتخاب میں فتح حاصل کریں۔ری پبلیکن پارٹی کی اکثریت اس میمو کی اشاعت کے حق میں ہے اور اس کے اراکین نے کہا ہے کہ اس کو جاری کرنے سے ایف بی آئی میں سیاسی تعصب اور بیضابطگیوں کا پردہ فاش ہو گا۔اس میمو کے خالق، رپبلکن پارٹی کے ڈیون نونیز کے مطابق یہ میمو دکھاتا ہے کہ عوام کے اعتماد کو کس طرح ٹھیس پہنچائی گئی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے اداروں میں بہتری آئے گی۔