اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شادی کیلئے عموماََ خواتین ایسے جیون ساتھی کی متلاشی ہوتی ہیں جو شریف النفس اور اس کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کی عزت کا بھی باعث ہو مگر سعودی عرب میں ایک خاتون نے ایسا
عجیب فیصلہ کیا کہ جان کر سب حیران رہ گئے۔ ظاہور نامی خاتون نے 2007میں سعودی عرب میں بینک ڈکیتی کے ایک ملزم سے جیل میں ہی شادی کر لی تھی جس سے اب اس کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہیں۔ گزشتہ دس سال کے دوران دونوں میاں بیوی جیل میں ہی ملاقات کرتے رہے ہیں اور اس تمام عرصے کے دوران ان کے ہاں ایک بیٹا اور بیٹی بھی پیدا ہو چکے ہیں۔ظاہور کے خاوند کا نام جمیل ہے جس کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ حال ہی میں ہائی سکیورٹی بریمان جیل میں قید جمیل کے خلاف استغاثہ نے جدہ ہائیکورٹ میں اپیل کی تھی، جو منظور ہوئی اور بالآخر اس کی عمر قید کو سزائے موت میں بدل دیا گیاہے۔ اپنے فیصلے کا اتنا بھیانک انجام شای ظاہور نے سوچا تک نہیں تھا۔ بدقسمت خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اور اس کے بچے اعلیٰ حکام سے جمیل کیلئے رحم کی اپیل کرتے ہیں کیونکہ اگر اسے سزائے موت دیدی گئی تو اس کی موت کے بعد وہ بھی جیتے جی مر جائیں گے ۔ حکام کی جانب سے تاحال ظاہور کی رحم کی زبانی اپیل پرکوئی بیان سامنے نہیں آسکا ہے۔