کٹھنڈو (آئی این پی ) نیپال نے اپنے شہریوں کو انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے کے لئے چین سے دست تعاون بڑھایا ہے ، اس طرح اس ہمالیائی ریاست کے سائبر رابطے نیٹ ورک پر بھارت کی کئی عشروں سے قائم اجارہ داری کا خاتمہ ہو گیا ہے۔کئی برسوں تک نیپال کا بھارتی ایئرٹیل بی ایس ای ۔1.04فیصد اور ٹاٹا کمیونیکیشنز بی ایس ای ۔0.01فیصد لمٹیڈ جیسی بھارتی ٹیلی کام کمپنیوں پر عالمگیر ویب تک رسائی کیلئے انحصار تھا جس کے بارے میں بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ کونیکشنوں نے نیٹ ورک ناکامیوں کو قابل تسخیر بنا دیا ،
ایشیاء کے دونوں بڑے ممالک چین اور بھارت نیپال پر جو کہ ان کو جدا کرنے والا ایک قدرتی غیرفوجی علاقہ ہے میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔انہوں نے ایسا اس مفلوک الحال ملک میں ہائیڈرو پاور منصوبوں اور سڑکوں کی تعمیر میں اپنی سرمایہ کاری کر کے اپنے اثرورسوخ میں اضافہ کرنے کی کوشش کی ہے، 2016ء میں بیجنگ نے تیسرے ممالک کے ساتھ ایشیاء کی تجارت کیلئے نیپال کو اپنی بندرگاہیں استعمال کرنے کی اجازت دی ، اس طرح نیپال کا خشکی کے راستے تجارت بارے بھارت پر انحصار ختم ہو گیا تھا۔