تائپی(نیوزڈیسک)امریکہ میں ایک چینی سفارتکار نے گذشتہ روز مبینہ طورپر کہا کہ جس روز کوئی امریکی بحری جہاز کاؤ ہائی سیونگ میں لنگر انداز ہو گا تو اس روز چین تائیوان پر فوجی حملہ کر دے گا ، چینی سفارتخانے کے منسٹر لائی کی شن نے یہ بات امریکی کانگریس کی طرف سے حال ہی میں ایسے اقدام کی منظوری کے حوالے سے کہی ہے کہ جس کے تحت امریکہ اور تائیوان کے بحری جہاز اور فوجی اہلکار ایک دوسرے ملک
کا دورہ کرسکیں گے۔انہوں نے یہ بات ایمبیسی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں امریکہ میں زیر تعلیم 200سے زائد چینی طلباء نے شرکت کی ، اس کے علاوہ تائیوان کے شہریوں اور میڈیا کو بھی مدعو کیا گیا تھا ۔چینی زبان کے جریدہ لبرٹی ٹائمز کی اطلاع کے مطابق لائی کی شن نے کہا کہ اگر امریکی بحری جہاز تائیوان آیا تو وہ چین کے الحاق مخالف قانون کی خلاف ورزی کرے گا جس کا اس سے پہلے استعمال نہیں کیا گیا ہے، یہ قانون 2005ء میں صدر شین شوئی ۔بیان کی تائیوان حکومت کے ساتھ کشیدگی کے وقت منظور کیا گیا تھا اور پہلی مرتبہ جزیرے کے آزادی کااعلان کرنے کی صورت میں بیجنگ کی فوجی مداخلت کی دھمکی کو باضابطہ حیثیت دی گئی تھی ۔ لی کی شن نے کہا کہ امریکہ اور تائیوان کے درمیان بحری جہازوں کے باہمی تبادلوں کا فیصلہ بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی بنیادی روح کی خلاف ورزی ہوگا ۔جریدہ نے لی کے حوالے سے کہا کہ جس روز کوئی امریکی بحری جہاز کاؤ ہاؤ سیونگ پہنچا تویہ وہ روز ہو گا جب عوامی سپاہ آزادی چین کے خلاف فوجی قوت استعمال کرے گا ۔ چینی سفارتکار نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوا ن کے بارے میں چین کا اصل پالیسی اصول یہ ہے کہ پرامن اتحاد کیا جائے تاہم وہ فوجی طاقت سے اتحاد کے انتہائی امکان کو خارج ازامکان قرار نہیں دے گا۔