منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

افغانستان میں حالات قابو سے باہر،اشرف غنی کے ہوش ٹھکانے آگئے،پاکستان کے بارے میں حیرت انگیز اعلان کردیا

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ امن اور مصالحت کیلئے مخصوص اہداف اور اقدامات پر مشتمل ایک مناسب روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت ہے، افغان حکومت اس سلسلے میں مکمل تعاون کیلئے تیار ہے، علاقائی ممالک کے تعلقات مثبت اور دیرپا ہونے چائیں۔جمعرات کو افغان خبررساں ادارے ’’خاما پریس ‘‘ کے مطابق صدر اشرف غنی نے یہ بات کابل میں پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کے ساتھ ملاقات میں کہی۔

صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اشرف غنی اور پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر کے درمیان ملاقات میں علاقائی صورتحال ،امن و استحکام اور کابل اور اسلام آباد کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔برطانوی ہائی کمشنر نے اس موقع پر کہاکہ جنوبی ایشیا کیلئے نئی امریکی حکمت عملی کے بعد دستیاب مواقعوں سے مناسب طریقے سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے۔انھوں نے کہاکہ افغانستان اور خطے میں سلامتی کیلئے ہر سطح پر جامع مذاکرات کی ضرورت ہے۔اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ مصالحت کے لئے مخصوص اہداف اور اقدامات پر مشتمل مناسب روڈ میپ ضروری ہے تاکہ اس بات پر غور کیاجاسکے کہ امریکہ کی جنوبی ایشیاکیلئے نئی حکمت عملی نے علاقائی تعاون کیلئے ماحول اور موقع پیدا کیا ہے۔اشرف غنی نے مزید کہا کہ افغان حکومت اس سلسلے میں مکمل حمایت کیلئے تیار ہے، علاقائی ممالک کے تعلقات مثبت اور دیرپا ہونے چائیں۔اس موقع پر پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر نے کہاکہ وہ اس سلسلے میں تعاون جاری رکھیں گے تاکہ افغانستان اور خطے میں امن اور استحکام کیلئے دستیاب مواقع استعمال کیے جائیں۔واضح رہے کہ ایک تازہ امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان طالبان نے گزشتہ 6 ماہ میں افغانستان میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں توسیع کی ہے

اور اس وقت 54 اضلاع پر طالبان کا کنٹرول ہے جو کہ ملک کا گیارہ فیصد علاقہ بنتا ہے افغانستان کے 34 صوبوں میں کل 407 اضلاع ہیں افغانستان میں امریکی منصوبوں کی نگرانی والے ادارے’’سگار‘‘ نے بدھ کو اپنی سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے گزشتہ 6 ماہ میں 9 نئے اضلاع پر کنٹرول حاصل کیا ہے ۔ یاد رہے کہ طالبان نے اس سال اپریل میں موسم بہار کے آپریشن شروع کرنے کے بعد حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگست میں 13 فیصد علاقوں میں کنٹرول حاصل کرنے کے بعد تقریباً سات لاکھ کی مزید آبادی طالبان کے کنٹرول میں آ گئی ہے ۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنگ سے متاثرہ ملک میں سیکیورٹی کی حالت مزید خراب ہوتی جا رہی ہے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں پہلی مرتبہ افغان حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں کمی آئی ہے ۔ سگار کا کہنا ہے کہ ہماری طرف سے 2015 میں افغانستان کا ڈیٹا جمع کرنے کے بعد افغانستان حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں 15 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ مزید تفصیلات دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11.4 فیصد کی آبادی جو تقریباً 37 لاکھ شہریوں پر مشتمل ہے اب طالبان کے کنٹرول میں ہیں یہ گزشتہ چھ ماہ میں مزید سات لاکھ طالبان کے کنٹرول میں آئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق 122 اضلاع کی صورت جوں کی توں رہی سگار کے مطابق 2002 ء سے افغانستان کیلئے 121 ارب ڈالر میں سے 60 فیصد افغان سیکیورٹی فورسز کیلئے مختص کیا گیا ہے رپورٹ میں پہلی مرتبہ افغان سیکیورٹی فورسز کے ہلاک اور زخمی ہونیوالوں کی تعداد کو ظاہر نہیں کیا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق افغان فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونیوالوں کی تعداد کے بارے میں افغان حکومت نے شائع نہ کرنے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ اسے شائع کرنا یا نہ کرنا ان کا حق ہے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں لڑائی کے دوران امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے رواں سال کے پہلے مہینوں میں 10 امریکی فوجی ہلاک اور 48 زخمی ہوئی ہیں جو کہ 2015 ء اور 2016 ء کی اسی مدت سے دوگنا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ افغان فوجیوں کی تعداد میں چار ہزار اور پولیس میں پانچ ہزار کی کمی ہوئی ہے امریکی اور افغان فوجیوں پر اندر سے حملوں میں بھی اس سال کے دوران اضافہ ہوا ہے حملہ آور یا تو طالبان کی طرف سے شامل ہوتے ہیں یا ان کے ہمدرد ہوتے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…