اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور ایران نے افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کیلئے افغانستان اور عالمی برادری کیساتھ مکمل تعاون کر نے پر اتفاق کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں ٗافغان مسئلے کے حل کیلئے سیاسی مذاکرات کی ضرورت ہے ۔ بدھ کو پاکستان اور ایران کے درمیان علاقائی صورتحال بالخصوص افغانستان سے متعلق پہلے باضابطہ مشاورتی اجلاس یہاں منعقد ہواٗ ڈائریکٹر جنرل
(افغانستان) منصور احمد خان نے پاکستانی وفد جبکہ ایران کے وفد کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل رسول اسلامی نے کی۔ دونوں ڈائریکٹر جنرلز نے افغانستان میں پائیدار امن و استحکام اور ترقی کے حصول کیلئے عالمی برادری اور افغانستان کی کوششوں میں مکمل تعاون اور حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن علاقائی استحکام کیلئے اہم ہے۔ دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان کے دیرینہ تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں۔ انہوں نے افغان مسئلہ کے حل کیلئے سیاسی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی وفد نے کہا کہ ان کا ملک افغانستان کے ساتھ سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی اور عوام کے مابین رابطوں کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو کہ دونوں ملکوں کے باہمی مفاد میں ہے۔ دونوں ملکوں نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی علاقائی اور عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ اجلاس کے دوران افغانستان میں منشیات کی پیداوار میں اضافہ، سمگلنگ اور داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا جو نہ صرف افغانستان اور ہمسایہ ملکوں بلکہ علاقائی استحکام کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی، بارڈر مینجمنٹ، منشیات کی پیداوار اور سمگلنگ کی روک تھام کی غرض سے تمام ہمسایہ ملکوں کے مابین تعاون اور افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کی ضرورت پر زور دیا۔