واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکا کسی بھی ایٹمی طاقت کے حامل ملک کے خلاف پہلے کارروائی کا آپشن استعمال کرتا ہے تو دوسرے ایٹمی طاقت کے حامل ملکوں کو اس کا منفی پیغام جائے گا جن میں پاکستان اور بھارت شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ایک میٹنگ کے دوران امریکی قانون سازوں نے متنبہ کیا کہ اگر امریکا کسی بھی ایٹمی طاقت کے حامل ملک کے خلاف
پہلے کارروائی کا آپشن استعمال کرتا ہے تو دوسرے ایٹمی طاقت کے حامل ملکوں کو اس کا منفی پیغام جائے گا جن میں پاکستان اور بھارت شامل ہیں،تاہم امریکا کے وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن اور سیکریٹری دفاع جمیز میٹس کا کہنا تھا کہ اگر واشنگٹن کو پیانگ یانگ کی جانب سے کوئی خطرہ محسوس ہوا تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کے خلاف پہلے کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں۔ایک سینیٹر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکی صدر کانگریس کے اراکین سے مشاورت کے بغیرپہلے کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں جس پر جیمز میٹس اور ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک ملک ایٹمی صلاحیت کے حامل میزائل تیار کر رہا جس کی مدد سے وہ امریکا کو تباہ کر سکتا ہے۔سماعت کے دوران ایک اور سینیٹر کا کہنا تھا کہ اگر امریکا ایسا کرتا ہے تو روس، چین، پاکستان اور بھارت اپنے دشمنوں کے بارے میں بھی ایسا ہی سوچیں گے کہ اگر وہ ہمارے خلاف ایٹمی میزائل تیار کر رہا ہے تو ان پر حملہ کر کے انہیں ختم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے واضح طور پر بھارت اور پاکستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملک ایک دوسرے کے بارے میں ایسا ہی خیال رکھتے ہیں جبکہ اسرائیل خلیج میں اپنے حریف ممالک ایران اور سعودی عرب کے حوالے سے یہی خیال رکھتا ہے کہ یہ دونوں ممالک اسے ختم کرنے کے لیے ایٹم بم تیار کر رہے ہیں۔