منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جہاد کا فیصلہ کس نے کرنا ہے؟بار بار پاکستان کیوں آتاہوں؟ سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اتحادکا اصل مقصد کیا ہے؟امام کعبہ کے انکشافات

datetime 30  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امام کعبہ شیخ صالح عبداللہ بن حمیدنے کہاہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والااتحادکسی ایک ملک کے خلاف نہیں ،یہ اسلامی ممالک کومتحدرکھنے کیلئے ہے ،اسلامی ملک میں کسی ایک فردیاتنظیم کوجہادکااختیارنہیں ہے ،جہادکافیصلہ اسلامی ریاست کرتی ہے ،دنیاوی مصلحتوں کے تحت اسلامی ممالک کامغربی ممالک کے ساتھ تعلقات درست ہیں ،دنیوی طورپرنہیں پاکستان سے دلی لگاؤہے ،اس لگاؤکے تحت پاکستان آتاہوں،

داعش اورالقاعدہ کااسلام سے کوئی تعلق نہیں۔اتوارکونجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں امام کعبہ شیخ صالح عبداللہ بن حمیدنے کہاہے کہ میں چھٹی یاساتوی مرتبہ پاکستان آیاہوں،بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے زیراہتمام کانفرنس میں شرکت کی غرض سے پاکستان آیاہوں۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کودرپیش مشکلات کی اصل وجہ آپس میں اختلافات اورفرقہ واریت ہے ،کلمہ حق پرعمل کرکے فرقہ پرستی کاخاتمہ ممکن ہے ،داعش اورالقاعدہ کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ،یہ تنظیمیں اسلام کوبدنام کررہی ہیں ،امام کعبہ نے کہاکہ جہاداسلامی تعلیمات کااہم رکن ہے ،جہادمنظم اسلامی امام اورحاکم وقت کے ماتحت کیاجاسکتاہے ،اس سے ہٹ کرکوئی جہادکرے تووہ جہادنہیں ہوگا،طاقت سے برائی روکنے کااختیاراورذمہ داری حاکم وقت اورریاستی اداروں کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں انفرادی اورتنظیمی جہادکی کوئی گنجائش نہیں ہے ،چاہے کوئی اسلامی ملک کتناہی کمزورکیوں نہ ہو،بہت سے اسلامی ممالک میں انفرادی یاتنظیمی جہادکی وجہ سے ہی غیرملکی طاقتوں کوداخل ہونے کاموقع ملا۔شیخ صالح عبداللہ بن حمیدنے کہاکہ دنیاوی مصلحتوں کے تحت اہل مغرب کے تحت تعلقات جوڑاجاسکتاہے ۔دنیوی طورپرغیرمسلم ریاست کے ساتھ تعلقات رکھنادرست نہیں ،مصلحتیں کسی ملک کی ذاتی کمزوراورطاقت کی بناء پرہوئی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی ریاست میں ایساجائزنہیں کہ کوئی بھی فرداٹھے اورکسی پرکفرکافتویٰ لگادیں،اگرکسی پرکوئی الزام لگتاہے تومعاملہ پہلے عدالت میں جاتاہے ،عدالت الزام ثابت کرے تواس پرفتویٰ حکومت لگاتی ہے ۔امام کعبہ نے کہاکہ میرے خیال میں اسلامی ممالک کاکسی بھی قسم کاکوئی بھی اتحادہووہ خوشی کی بات ہوگی ۔میرے پاس سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اسلامی اتحادکی زیادہ تفصیلات نہیں ہیں کیوں کہ یہ میری فیلڈنہیں ہے ،اگریہ اتحادسعودی عرب کے بجائے کسی اورملک کی سربراہی میں بنتاتب بھی میں اس کوخوشی کی نظرسے دیکھتا،اس طرح کہ اگراوربھی اتحادبنیں جومسلم ممالک کوجوڑنے کاسبب نہیں تواس کواچھی نظرسے دیکھناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ اسلامی ممالک کے اتحادکے بارے میں بدگمانی نہیں ہونی چاہئے یہ کسی ایک ملک کے خلاف نہیں ہے ،یہ اتحادمسلمان ممالک کواکٹھارکھنے کیلئے ہے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…