تبوک (مانیٹرنگ ڈیسک) شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’’نیوم‘‘ سیاحتی منصوبے میں روایتی کمپنیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ یہ منصوبہ غیر روایتی منصوبے شروع کرنے کا خواب دیکھنے والوں کیلئے مخصوص ہے۔یہ منصوبہ سعودی عرب کے جغرافیائی محل وقوع، شمسی توانائی او رہوا کی توانائی سے بھرپور استفادہ کریگا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے بتایا کہ سعودی عرب کے خوابوں اور آرزوئوں کی کوئی حد نہیں۔
ہمارا ملک ثابت قدمی کے ساتھ عظیم الشان پروگرام کو لیکر آگے بڑھ رہا ہے۔تبدیلی اور ترقی کی طرف گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ 20ملین سعودی شہریوں میں سے ایک ہیں۔ وہ تنہا کچھ بھی نہیں۔ وہ بنیادی طور پر سعودی نوجوانوں کو تحریک دینے پر انحصار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں 20ملین سعودیوں میں سے ایک معمولی شہری ہوں۔سعودی مجھے آگے بڑھنے کی تحریک اور حوصلہ دے رہے ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ تبوک کا علاقہ ریاض، مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور مشرقی ریجن کی طرح عالمی نقشے پر اپنا ایک مقام بنائیگا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے 4علاقے عالمی نقشے پر اپنا ایک مقام بنائے ہوئے ہیں۔ میری مراد ریاض، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور مشرقی ریجن سے ہے۔ میں اہل تبوک کو مبارکباد دینا چاہوں گا کہ انکا علاقہ بحر احمر منصوبے اور نیوم منصوبے کے بعد دنیا کے نقشے پر منفرد مقام بنائیگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تبوک کی طرح مملکت کے دیگر تمام علاقوں میں بھی منفرد کام ہونگے۔ انہو ںنے نیوم منصوبے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم عظیم دیوار چین سے بڑا منصوبہ تعمیر کرینگے مگر سولر پینل سے۔ہمارے یہاں سب سے اہم سعودی نوجوان ہیں جو فراست ، عزم و ارادہ اور اپنے وطن میں عظیم الشان اقتصادی مواقع کے مالک ہیں۔ نیوم میں انسانوں سے زیادہ روبوٹ ہونگے۔ بحر احمر کا علاقہ توانائی پیدا کرنے
کیلئے بہت کافی ثابت ہوگا۔ وہاں ہم شمسی توانائی اور پن بجلی تیار کرنے کے بڑے مواقع ہیں۔ نیوم منصوبہ سعودی عرب کے بیشتر نقوش تبدیل کردیگا۔ماہرین کا کہناہےکہ شہزاد سلمان کے اس بڑے منصوبے کےاعلان کے بعد لاکھوں ملکی اور غیر ملکی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔