نیویارک(این این آئی) امریکی صدر جان ایف کینیڈی کا قتل امریکی تاریخ کے اہم ترین واقعات میں سے ایک ہے جس کی تحقیقاتی رپورٹ اب تک دنیا کے سامنے نہیں آ سکی تھی۔ اب اس حوالے سے ایسا فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کے متعلق تمام دستاویزات منظرعام پر لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہیں 22نومبر 1963ء کو قتل کیا گیا تھا اور اس کی تحقیقات کی انتہائی کم معلومات اب تک سامنے آ سکی تھی۔امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر کہا ہے کہ جان ایف کینیڈی کے قتل کے متعلق دستاویزات طویل عرصے سے منظرعام پر نہیں لائی گئیں۔ اب میں، بطور صدر، انہیں سامنے لانے کی اجازت دوں گا۔‘‘رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ نیشنل آرکائیو جمعرات کے روز امریکی تاریخ کے اس سب سے بڑے راز کو طشت از بام کرنے جا رہا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ ان دستاویزات کی تعداد 3ہزار ہے جو اب تک عوام کے سامنے نہیں آئیں۔ اس سے قبل نیشنل آرکائیو نے جتنی دستاویزات بھی جاری کیں انہیں کانٹ چھانٹ کر کے جاری کیا گیا۔
امریکی کانگریس نے 1992ء میں بل پاس کیا تھا کہ آئندہ 25سال کے اندر یہ تمام دستاویزات منظرعام پر لائی جائیں گی اور یہ مدت اب پوری ہونے جا رہی ہے۔ اب صرف امریکی صدر ٹرمپ ہی انہیں روک سکتے ہیں تاہم انہوں نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ یہ کام نہیں کریں گے۔