نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے نائب سفیر نے اقوام متحدہ کو بتایا ہے کہ جزیرہ نما کوریا کی صورتحال ’’ایک ایسی نہج پر پہنچ چکی ہے جہاں ایٹمی جنگ کسی بھی لمحے چھِڑ سکتی ہے۔‘غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ‘ کِم اِن ریونگ نے اس عالمی ادارے کی تخفیف اسلحہ کمیٹی کو بتایا کہ شمالی
کوریاجوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے اور پوری دنیا سے جوہری ہتھیار ختم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے مگر وہ امریکی دھمکیوں کے باعث جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے پر دستخط نہیں کر سکتا۔ شمالی کوریا کے اس سفارت کار نے متنبہ کیا کہ اگر امریکا نے شمالی کوریا پر حملہ کیا تو وہ شمالی کوریا کے غیض و غضب سے بچ نہیں پائے گا۔دوسری جانب امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ براہ راست مذاکرات خارج از امکان نہیں ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جان ایل سیلیون کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب شمالی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ جزیرہ نما کوریا پر جوہری جنگ کسی وقت بھی شروع ہو سکتی ہے۔ ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن اور اتحادی ممالک اس تنازعے کے خاتمے کی خاطر تمام امکانات کو پیش نظر رکھے ہوئے ہیں۔