منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

پہلے حملہ پھر جنگ کے اخراجات کی وصولی، امریکہ نے افغانستان کو لوٹ لیا، ایک ٹریلین ڈالر مزید وصول کرنے کا منصوبہ، چونکا دینے والی تفصیلات منظر عام پر

datetime 6  اکتوبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی کمپنوں کا افغانستان میں موجود ایک ٹریلین ڈالر مالیت کی معدنیات نکالنے کا منصوبہ۔ تفصیلات کے مطابق ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ آج سے تقریباً 8 سال پہلے افغانستان کے معدنی ذخائر کی تمام تفصیلات حاصل کر چکا ہے اور اب تک وہ افغانستان سے 500 ملین ڈالر کے معدنی ذخائر لے جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے دوست راس کی قیادت میں افغانستان کی معدنیات پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے مینجمنٹ کمیٹی بنائی گئی ہے

اور اس نے افغانستان کے حکام کو کہا ہے کہ امریکہ کی 30 کمپنیوں کو معدنیات کے ذخائر تک براہ راست رسائی دی جائے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان صدر اشرف غنی سے کہا ہے کہ امریکہ نے افغان جنگ پر جتنا خرچا کیا ہے وہ افغان حکومت نے واپس کرنا ہے اس لیے افغانستان ایک ٹریلین ڈالر مالیت کے معدنیات کے ذخائر تک براہ راست رسائی دے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ جنگ کے اخراجات برداشت کر سکے اس لیے یہاں موجود معدنی ذخائر جن میں کاپر، ORE اور دیگر ارتھ میٹریل شامل ہیں امریکہ کی تحویل میں دے اور اس دوران افغانستان کے عوام کو یہاں روزگار بھی دیا جائے گا جس سے یہاں کی عوام کے حالات بہتر ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کی طرف سے منصوبے کی جو تفصیلات افغان حکام کو دی گئی ہیں، ان میں جواہرات میں استعمال ہونے والے قیمتی پتھروں میں امریکہ کی طرف سے کوئی دلچسپی نہیں لی گئی لیکن جنوبی، مشرقی اور وسطی افغانستان میں پائی جانے والی وہ دھاتیں جو ایٹمی ہتھیاروں، میزائل ٹیکنالوجی، سپیس ٹیکنالوجی اور موبائل ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتی ہیں، امریکہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ کی طرف سے 2006-07ء میں جیولوجیکل سروے کرایا گیاتھا

جس افغانستان میں ٹریلین ڈالرز مالیت کے معدنی ذخائر کا پتہ چلا تھا، امریکی حکومت نے اس سروے سے مطمئن نہ ہونے پر 2009ء میں یو ایس ایڈ ماہرین کی مدد سے افغاستان کا سروے کروایا۔ اس سروے کے بعد امریکی کمپنیوں نے 2014ء میں مشرقی افغانستان کے صوبہ کنڑ سے 500 ملین ڈالر کی معدنیات امریکی فوج کی نگرانی میں نکالیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کی دیوالیہ کے قریب ہونے والی 30 کمپنیوں کو بنک ڈیفالٹر سے بچانے کے لیے امریکی صدر نے ان کمپنیوں کے مالکان کے مشورے پر افغانستان میں معدنیات سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اسی وجہ سے امریکی فوجہ کو غیر معینہ مدت تک ابھی افغانستان میں رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…