بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

آرمی چیف جنرل باجوہ کےے دورہ افغانستان کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کیا کام ہو رہا ہے امریکی میڈیا کی اہم رپورٹ منظر عام پر

datetime 6  اکتوبر‬‮  2017 |

واشنگٹن (آئی این پی )امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ افغانستان کے بعد پاک افغان تعلقات میں بہتری کے اشارے مل رہے ہیں،فغان صدر جلد دورہ پاکستان متوقع ہے تاہم اس بارے میں تاحال تاریخوں کا تعین نہیں ہوا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری کی کوششیں جاری ہیں اور گزشتہ ہفتے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر

جاوید باجوہ کے دورہ کابل کے بعد توقع ہے کہ افغان صدر اشرف غنی بھی اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔پاکستان میں اگرچہ سرکاری طور پر اس مجوزہ دورے کی کوئی تفصیل تو نہیں بتائی گئی البتہ وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کا دورہ پاکستان متوقع تو ہے لیکن اس بارے میں تاحال تاریخوں کا تعین نہیں ہوا ہے۔ادھر افغانستان کے صدارتی محل کے ترجمان کے مطابق صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان سے متعلق اطلاعات کے بارے میں کہا کہ اس وقت افغان صدر کا دورہ پاکستان ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ ہفتے کابل کا اپنا پہلا دورہ کیا جسے مثبت قرار دیا جا رہا ہے۔فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ پاکستانی آرمی چیف نے اپنے دورے میں افغان قیادت کے سامنے اپنے ملک کا موقف دلائل کے ساتھ پیش کیا۔بہت ہی مثبت اچھے اور مثبت ماحول میں آرمی چیف کی ڈیڑھ صدر اشرف غنی سے گھنٹہ ون ٹو ون ملاقات ہوئی اور تقریبا اتنا ہی وقت وفود کی سطح پر بات ہوئی۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ اس ملاقات کے بعد کوئی منفی بیان نہیں آیا۔ ایک مثبت ماحول پیدا ہوا ہے، اگر افغانستان کی حکومت نے پہلے نہیں سمجھا، تو وہ سمجھنے کو تیار ہیں کہ پاکستان نے افغانستان کے لیے کیا اور کیا کر سکتا ہے۔گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی نے اپنے خطاب میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ان کا کہنا تھا میں پاکستان سے کہتا ہوں کہ وہ اسٹیٹ ٹو اسٹیٹ

(ریاست)کی سطح پر امن، سلامتی اور علاقائی تعاون و خوش حالی کے لیے ہمارے ساتھ مذاکرات کرے۔اس سے قبل عید الاضحی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں بھی صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ افغانستان پاکستان سے با معنی سیاسی مذاکرات چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…