کابل(این این آئی) کابل میں امام بارگاہ کے باہر خودکش دھماکے میں 10 افراد جاں بحق جب کہ 27 زخمی ہوگئے،بعدازاں افغان سکیورٹی فورسز نے دھماکے کے مقام کے قریب سے دوسرے خودکش بم حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے بارودی جیکٹ کو ابھی دھماکے سے نہیں اْڑایا تھا۔
ادھرطالبان کے ایک ترجمان نے باغی گروپ کی جانب سے اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اْس کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق حکام نے بتایاکہ بم حملہ آور نے بھیڑوں کا چرواہا بن کر دارالحکومت کے قلعہ فتح اللہ علاقے میں لوگوں سے کھچا کھچ بھری تنصیب کے اندر داخل ہوا، جب پولیس کے ایک محافظ نے اْسے روکا اور گولی ماری؛ جس پر حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد کو بھک سے اْڑا دیا۔ اْس وقت نماز ادا کرنے کے بعد عبادت گزار باہر نکل رہے تھے۔بتایا جاتا ہے کہ اس زوردار دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی تعداد سرکاری اعداد سے کہیں زیادہ ہے، جس میں بچے بھی زد میں آئے۔مقامی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز نے دھماکے کے مقام کے قریب سے دوسرے خودکش بم حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے بارودی جیکٹ کو ابھی دھماکے نہیں اْڑا تھا۔ادھرصدر اشرف غنی نے بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حرکات افغانوں کو منقسم کرنے میں ناکام رہیں گی۔طالبان کے ایک ترجمان نے باغی گروپ کی جانب سے اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اْس کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔