بنکاک (مانیٹرنگ ڈیسک) تھائی لینڈ کی سابق وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کو فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں پانچ برس قید کی سزا سنادی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ کی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کو فرائض میں غفلت کا مجرم ٹھہراتے ہوئے ان کی غیر موجودگی میں انہیں پانچ برس قید کی سزا سنائی۔ شیناوترا پر الزام تھا کہ انہوں نے چاول پر سبسڈی کی اسکیم میں ہونے والی بدعنوانی کو روکنے کی کوشش نہیں کی
۔سپریم کورٹ کے 9 ججز کو شیناوترا کو دی جانے والی سزا کی تفصیلات پڑھ کر سنانے میں 4 گھنٹے لگے۔ ججز نے کہا کہ شیناوترا پر لگائے جانے والے الزامات درست ثابت ہوئے ہیں اور انہیں پانچ برس قید کی سزا سنائی جاتی ہے جو معطل نہیں ہوگی۔ تھائی لینڈ میں فرائض میں غفلت کا مظاہرہ کرنے پر زیادہ سے زیادہ 10 برس قید کی سزا ہے تاہم ججز نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے شیناوترا کو 5 برس قید کی سزا کیوں سنائی۔ینگ لک شیناوترا نے عدالتی کارروائیوں میں شرکت نہیں کی تھی اور ان کے بارے میں یہ اطلاعات ہیں کہ وہ دبئی فرار ہوچکی ہیں۔ انہیں 25 اگست کو عدالت میں پیش ہونا تھا تاہم وہ عدالت آنے کے بجائے ملک سے فرار ہوگئی تھیں۔ شیناوترا اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔یاد رہے کہ ینگ لک شیناوترا کی حکومت کا تختہ 2014 میں فوج نے الٹ دیا تھا اور اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سابق وزیراعظم پر کرپشن کے مقدمات قائم کیے گئے تھے۔پچاس سالہ شیناواترا ابھی ایک مہینہ قبل ہی نظر بندی کے دوران ملک سے فرار ہو چکی ہیں۔ وہ اپنے اوپر عائد کیے جانے والے بدعنوانی کے الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔