مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) بزرگ فلسطینی رہنما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ رائد صلاح نے ایک بار پھر اپنے ساتھ صہیونی درندہ صفت فوجیوں کی جانب سے برتے جانیوالے غیر انسانی سلوک پر شدید احتجاج کیا ہے۔ گزشتہ روز عدالت کے سامنے پیشی کے موقع پر الشیخ رائد صلاح نے کہا کہ انہیں ریمون جیل سے الجلمہ جیل میں لاتے ہوئے ہاتھ، پاؤں کو باندھ کر انتہائی
تکلیف دہ انداز میں منتقل کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق الشیخ رائد صلاح نے اسرائیلی جج کے سامنے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں نے ایک سے دوسری جیل لاتے ہوئے میرے ہاتھوں کو زنجیروں سے باندھا، اس کے بعد پاؤں کو بھی زنجیروں میں جکڑا، بعد ازاں ہاتھوں اور پاؤں کی زنجیروں کو آپس میں باندھ دیا گیا۔ اس طرح انہیں پابہ جولاں لایا گیا ہے۔ جیل سے عدالت آنے کے دوران
ہاتھوں اور پاؤں کو باندھے جانے کے باعث شدت تکلیف سے وہ ایسے محسوس کررہے تھے گویا ان کے ہاتھ ٹوٹ گئے ہیں۔الشیخ راید صلاح اپنی ایک سابقہ پیشی کے موقع پر اپنے ساتھ برتے جانیوالے غیر انسانی سلوک پر پہلے بھی احتجاج کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عقوبت خانے میں انہیں ٹوائلٹ نما کوٹھڑی میں بند کیا گیا ہے جہاں وہ رفح حاجت کرنے، نماز ادا کرنے، قرآن کی
تلاوت کرنے اور لیٹنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج مجھے مسجد اقصیٰ کے دفاع کیلئے بات کرنے کی پاداش میں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنا رہی ہے۔