ماسکو،نیو یارک (این این آئی،آن لائن)روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا ہے کہ امریکا کسی طور پیونگ یانگ کے خلاف جارحانہ کارروائی نہیں کرے گا کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ شمالی کوریا کے پاس جوہری بم ہیں۔روسی چینل کو دیے گئے انٹریو میں انہوں نے کہا کہ میں شمالی کوریا کا دفاع کرنے کے درپے نہیں ہوںمحض یہ بتانا چاہتا ہوں کہ تقریبا سب ہی اس تجزیے پر آمادہ نظر آتے ہیں۔روسی وزیر خارجہ کے مطابق
شمالی کوریا کی دھمکیوں کو ختم کرنے کے ذرائع “محض ہمدردی، تجویز اور قائل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر واشنگٹن نے پیونگ یانگ کے قریب آنے کا سہارا نہیں لیا تو ہم ایک سنگین آفت کے دہانے پر ضرور پہنچ سکتے ہیں۔دریں اثنا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا اور شمالی کوریا میں لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی۔ امریکی صدر کی شمالی کوریا پر تنقید کے بعد پیانگ یانگ کا بھی بھرپور جواب، شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب صدر ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ خودکش مشن پر ہیں، جو کچھ بولتے رہے اس کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہو جائیں۔ ری یونگ ہو کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کا بٹن برائی کے صدر کے پاس ہے۔ ٹرمپ نے کوئی غلطی کی تو شمالی کوریا کے راکٹ پورے امریکہ کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے دعویٰ کیا کہ شمالی کوریا ایک ذمہ دار ریاست ہے اور وہ اپنی جوہری صلاحیتوں کو استعمال کرنے کا خواہش مند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں، وہ طاقت کے نشے میں ہیں، امریکا کی وجہ سے ہی شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار بنانے پڑ رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو بہت جلد حتمی شکل دینے والا ہے۔
ری یونگ نے کہا کہ امریکا نے شمالی کوریا اور اس کے اتحادیوں پر پابندیاں عائد کیں لیکن ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ سوچ انتہائی احمقانہ ہے کہ پابندیوں سے شمالی کوریا کو اس کے مشن سے روکا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ممالک کو امریکا کے ساتھ نہیں ہیں انہیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، شمالی کوریا ان ممالک کو کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا ہائیڈروجن بم سمیت جوہری ہتھیاروں کے اہداف تقریباً حاصل کرچکا ہے
البتہ یہ ہتھیار جنگ کو روکنے اور ملک کے دفاع کے لیے ہیں، امریکا اور اس کے شراکت داروں کو شمالی کوریا کو دھمکانے سے قبل دو بار سوچنا چاہیے۔ شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کوایک گینگ ہیڈکوارٹز میں بدل رہے ہیں، انہوں نے وائٹ ہاوس کو ایک شور سے بھرپورمارکیٹ بنادیا ہے۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے امریکا کو مجبور کیا تو وہ اسے مکمل طور پر تباہ کردے گا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر امریکا کو اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا تاہم میری خواہش ہے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔