منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ٹرمپ خودکش مشن پر ہیں، جو کہا اسکے نتائج بھگتنا ہوں گے: شمالی کوریا

datetime 24  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(آن لائن) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا اور شمالی کوریا میں لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی۔ امریکی صدر کی شمالی کوریا پر تنقید کے بعد پیانگ یانگ کا بھی بھرپور جواب، شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب صدر ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ خودکش مشن پر ہیں، جو کچھ بولتے رہے اس کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہو جائیں۔ ری یونگ ہو کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کا بٹن برائی کے صدر کے پاس ہے۔

ٹرمپ نے کوئی غلطی کی تو شمالی کوریا کے راکٹ پورے امریکہ کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے دعویٰ کیا کہ شمالی کوریا ایک ذمہ دار ریاست ہے اور وہ اپنی جوہری صلاحیتوں کو استعمال کرنے کا خواہش مند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں، وہ طاقت کے نشے میں ہیں، امریکا کی وجہ سے ہی شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار بنانے پڑ رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو بہت جلد حتمی شکل دینے والا ہے۔ ری یونگ نے کہا کہ امریکا نے شمالی کوریا اور اس کے اتحادیوں پر پابندیاں عائد کیں لیکن ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ سوچ انتہائی احمقانہ ہے کہ پابندیوں سے شمالی کوریا کو اس کے مشن سے روکا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ممالک کو امریکا کے ساتھ نہیں ہیں انہیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، شمالی کوریا ان ممالک کو کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا ہائیڈروجن بم سمیت جوہری ہتھیاروں کے اہداف تقریباً حاصل کرچکا ہے البتہ یہ ہتھیار جنگ کو روکنے اور ملک کے دفاع کے لیے ہیں، امریکا اور اس کے شراکت داروں کو شمالی کوریا کو دھمکانے سے قبل دو بار سوچنا چاہیے۔

شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کوایک گینگ ہیڈکوارٹز میں بدل رہے ہیں، انہوں نے وائٹ ہاوس کو ایک شور سے بھرپورمارکیٹ بنادیا ہے۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے امریکا کو مجبور کیا تو وہ اسے مکمل طور پر تباہ کردے گا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر امریکا کو اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا تاہم میری خواہش ہے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…