قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) اسلامی ممالک میں انقلاب کی پہچان سمجھےجانیوالی اخوان المسلمون کےمصرمیں مرشد عام محمد مہدی عاکف دوران حراست نامناسب طبی سہولیات کے باعث انتقال کر گئے۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد مہدی عاکف کی بیٹی علیاء عاکف نے ’فیس بک‘ پر پوسٹ ایک بیان میں بتایا کہ اس کے والد قاہرہ کے القصر العینی اسپتال میں زیرعلاج تھے
جہاں وہ گذشتہ روز 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہیں جیل سے چند روز قبل طبیعت بگڑنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ مرحوم کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ جیل میں سابق مرشد عام پر تشدد کیا گیا اور صحت خراب ہونے کے بعد بھی انہیں طبی امداد فراہم نہیں کی گئی۔محمد مہدی عاکف پیرانہ سالی کی وجہ سے کئی امراض میں بھی مبتلا تھے جن میں کینسر، پروسٹیٹ میں سوزش اور دل کے پھٹوں کی کمزوری کا شکار تھے۔ محمد مہدی عاکف زندگی میں متعدد بار جیلوں میں ڈالے گئے جس کی وجہ سے انہیں “سجین کل العصور” یعنی ہر دور کا قیدی کہا جاتا تھا۔سنہ 2004ء کو جماعت کے مرشد عام مامون الھضیبی کی وفات کے بعد اخوان المسلمون کا مرشد عام مقرر کیا گیا تھا۔مصری پولیس نے سنہ 2013ء کو قاہرہ کے رابعہ العدویہ گراؤنڈ میں اس وقت کے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے خلاف احتجاجی دھرنا دینے کی پاداش میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر ملک میں تشدد کو ہوا دینے، ریاست کے خلاف لڑنے اور دیگر الزامات کے تحت عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم اپیل کورٹ نے انہیں سنائی گئی تمام سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے از سرنو ان کے ٹرائل کا حکم دیا تھا۔مصری نوجوان حسن اللبنا کی زیر قیادت وجود میں آنے والی اخوان المسلمون کی دنیا بھر موجودگی ہے مگر مصر کو اس کا گڑھ مانا جاتا ہے۔
مولانا مودودیؒ نے بھی اخوان المسلمون اور حسن اللبنا سے متاثر ہو کر جماعت اسلامی کی بنیاد ڈالی تھی۔